اہم خبریں

سینئر پاکستانی صحافی نے تہلکہ خیز سوال کرکے خود ہی جواب بھی دے دیا

لاہور (اعتماد نیوز ویب ڈیسک) نامور کالم نگار عطاالرحمٰن (نئی بات ) اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔حالات نے یک دم ایسا رخ اختیار کر لیا ہے کہ سول حکومت اور فوجی قیادت ایک دوسرے کے سامنے کھڑی نظر آتی ہیں …… دونوں پارٹیاں اپنی اپنی بات منوانے پر ڈٹ گئی ہیں …… لوگ حیران ہیں ایسی تعیناتی پہلی مرتبہ تو نہیں ہو رہی۔

 

 

Advertisement

دنیا کے دیگر ممالک نہ پاکستان میں بڑے نامی گرامی لوگ ڈی جی ’آئی ایس آئی‘ رہے ہیں …… جنرل حمید گل کو کون نہیں جانتا ان کے علاوہ درجن سے زیادہ ایسی شخصیات ہوں گی جن کی تعیناتی ہوئی پھر انہیں ان کے عہدوں سے ہٹا بھی دیا گیا کوئی شور نہیں برپا ہوا……

 

 

Advertisement

آخر لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو کون سے ایسے سرخاب کے پَر لگے ہوئے ہیں اور کراچی کے کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ندیم ایس اعجاز کے ریکارڈ میں کون سے نقائص پائے جاتے ہیں کہ پہلے کی تبدیلی اور اس کی جگہ دوسرے کی تعیناتی نے عمران حکومت کے درودیوار ہلا کر رکھ دیئے ہیں، بھونچال سا آ گیا ہے، پھر ایسا معلوم ہونے لگا کہ ورلڈکپ جیتنے والے کھلاڑی کی حکومت کی مدت پوری کرنے کا سارا انحصار ہی اس بات پر ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید اپنے عہدے پر برقرار رہتے ہوئے خدمات سرانجام دیتے رہیں ……

 

 

Advertisement

وہ سرخاب کے پَر 6 اکتوبر کی صبح کو ہی نمایاں ہو گئے تھے جب مریم نواز شریف نے اپنے وکیل کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں سزا کے خلاف اپیل پر بیان دینے کے بعد احاطہ عدالت میں کھڑی ہو کر دھواں دار پریس کانفرنس کر ڈالی اس میں بآواز بلند قوم کو آگاہ کیا کہ نوازشریف کی وزارتِ عظمیٰ سے برطرفی اور بعد میں نیب کیعدالتوں کے ذریعے باپ بیٹی کی سزاؤں کو ممکن بنانے کے لئے لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے جو اس وقت آئی ایس آئی کی نمبر2 پوزیشن پر متعین تھے …… کیا کردار ادا کیا تھا۔

 

 

Advertisement

ججوں سے مرضی کے فیصلے حاصل کیے…… اس کی خاطر بنچوں کی تشکیل کرائی اس طرح وہ انقلاب حکومت رونما ہوا جس نے عمران خان کے لیے جگہ خالی کی…… نوازشریف قید میں تھے اور عمران بہادر کے لیے انتخاب جیتنا آسان تر ہو گیا…… پھر جب وزیراعظم عمران نے 2019 میں کراچی میں پی ڈی ایم کے جلسے کے موقع پر مریم اور صفدر کے ہوٹل میں تالا کھول کر کمرے کے اندر داخل ہونے کی نازیبا ترین حرکت کی تو اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی عاصم منیر گریزاں تھے تب خان بہادر وزیراعظم کی خواہش پر جنرل فیض حمید کو ڈی جی آئی ایس آئی متعین کر دیا گیا……

 

 

Advertisement

 

موصوف نے سینٹ میں چیئرمین کے خلاف اکثریت ہونے کے باوجود جس طرح صادق سنجرانی صاحب کو کامیاب کرایا وہ بھی ان کی شہرت پر چار چاند لگا گیا…… یہ اور اس طرح کے دوسرے کارہائے نمایاں سرانجام دینے کے بعد فیض حمید عمران خان کے محبوب نظر بن چکے تھے……6 اکتوبر کو مریم کی پریس کانفرنس ان کے ڈی جی ’آئی ایس آئی‘ کے عہدے سے ہٹایا جانا ہمارے کھلاڑی وزیراعظم کو ہرگز منظورِ خاطر نہ تھا……

 

Advertisement

 

2023 کے انتخابات یوں سمجھئے کہ سر پر کھڑے ہیں اور عمران بہادر اپنے اس شہرہ آفاق ڈی جی ’آئی ایس آئی‘ سے کئی امیدیں وابستہ کیے ہوئے تھے کہ مریم نواز نے ان کا بھانڈہ پھوڑ کر رکھ دیا…… ان کی پریس کانفرنس کے معاً بعد راولپنڈی میں کور کمانڈرز کا اجلاس منعقد ہوا…… کئی سینئر فوجی افسروں کی تبدیلی اور نئے عہدوں پر تعیناتی کا فیصلہ ہوا …… جنرل فیض حمید بھی اس کی لپیٹ میں آ گئے اب وہ ملک کے متنازع ترین ڈی جی آئی ایس آئی بن چکے تھے……

 

Advertisement

 

ان کا اس عہدے پر برقرار رہنا کئی قسم کے تنازعوں کو جنم دے سکتا تھا مگر عمران خان کے لیے تو موصوف کی برطرفی وزیراعظم بہادر کے کئی خوابوں کو پریشان کر کے رکھ دینے والی تھی لہٰذا وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے ایسا ردعمل آیا کہ اس نے پورے ملک کی سیاسی صفوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا…… وہ دن اور آج کا دن عمران بہادر کی سول حکومت اور پاکستان کی فوجی قیادت ایک دوسرے کے مقابلے میں صف آرا کھڑے نظر آتے ہیں ……

 

Advertisement

 

 

اس ضمن میں قیاس آرائیوں نے جو آسمان کو سر پر اٹھا لیا ہے…… ان سے معلوم ہوتا ہے کہ حکومت صبح گئی یا شام گئی ایسا نہ بھی ہو تو اس سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ سول ملٹری تعلقات میں جو دراڑ آئی ہے اسے دور کرنے کے لیے کسی بڑی اور غیرمعمولی جراحی سے کام لینا ہو گا…… اس سلسلے میں کئی پاپڑ بیلے گئے حکومت کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ فوجی قیادت زیادہ نہیں 6 ماہ کے لیے جنرل فیض حمید کو ان کے عہدے پر برقرار رکھنے پر آمادہ ہو جائے تاکہ وزیراعظم صاحب اگلے انتخابات کی کچھ نہ کچھ پیش بندی کر لیں …… ایک شب آرمی چیف اور وزیراعظم کے درمیان خفیہ ملاقات بھی ہوئی……

Advertisement

 

 

ڈیڑھ گھنٹے سے زیادہ وقت تک جاری رہی…… وزیراعظم کی خواہش تھی ان کے پاس تین متوقع امیدوار جرنیلوں کی فہرست ہی بھجوا دی جائے جن میں سے ایک کا انتخاب کر کے وہ بنفسِ نفیس قوم کو بتا سکیں کہ تعیناتی کا اختیار رکھتے ہیں تو وہاں سے جواب ملا یہ فیصلے ہمیشہ سے ہمارے یہاں سے کیے گئے ہیں اب بھی پرانے طریق کار سے روگردانی نہ ہو گی…… اس کے باوجود حکومت کو صبح شام سمری کا انتظار رہتا ہے شاید آ جائے…… وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا ہے ایک ہفتہ انتظار کر لو کچھ نہ کچھ ہو جائے گا کس بات کا انتظار کیا جائے……

Advertisement

 

 

ایک سینئر فوجی آفیسر کی تعیناتی کا جس نے قوم کا پورا وقت حکومتی اہلکاروں کی صلاحیتیں اور فوجی فرمانرواؤں کی توجہات سب کچھ نچوڑ کر رکھ دیا ہے…… کیا کبھی کسی ملک میں ایسا بھی ہوا ہے وجہ اس کی ایک تو وہ ہے جو راقم ان کالموں میں بار بار لکھتا رہا ہے کہ نیم جمہوری نیم آمرانہ نظام ہمیشہ ناکام رہا ہے…… اب تو خیر اس کی ناکامی میں کوئی کسر باقی نہیں رہی اس کے باوجود ہمارے فرمانروا اسے بہت عزیز گردانتے ہیں …… اسی سوچ اور اپروچ میں خرابی کی اصل جڑ پائی جاتی ہے…… آپ نے ایک جمہوری نظام کو الٹا پھینک کر بلکہ بار بار بوٹوں تلے روند کر اس کی جگہ گدھا گاڑی لاکھڑی کی ہے جس کے نتائج پوری قوم بھگت رہی ہے…… اس کے باوجود آپ نئے کھوتے کی تلاش میں سرگرداں نظر آتے ہیں ……

Advertisement

 

 

پہلے بتایئے اس بے چاری قوم نے آپ کا کیا بگاڑا ہے دوسرا اس بات کا جواب دیجیے آپ کی لائی ہوئی نئی اور عظیم الشان تبدیلیوں کے شاخسانے کے طور پر مہنگائی اور بیروزگاری جو سرچڑھ کر بول رہی ہے کہ ماضی میں پاکستان کی کسی حکومت میں اپنی ایسی درگت بنتی نہ دیکھی ہو گی اس کا ذمہ دار کون ٹھہرے گا…… آپ جواب دیں گے کہ ذمہ دار عمران خان اور ان کے ساتھی ہیں مگر یہ وہ لوگ ہیں جن کی نااہلی انتخابات سے پہلے بھی پوری قوم کے باشعور لوگوں پر عیاں تھی…… آپ کو کیوں نظر نہیں آتی محض اس واسطے کہ تلاش آپ کو ایک تابعدار اور تابع مہمل کی تھی وہ تابع مہمل بھی سر کو آن چڑھا ہے…… نہ آپ کو اس سے چھٹکارا حاصل کرنے کا راستہ نظر آ رہا ہے نہ اسے اندھیرے میں کچھ سجھائی دے رہا ہے…… اندھیرے میں ٹکریں کھانے کے لیے صرف پاکستانی قوم باقی رہ گئی ہے……

Advertisement

 

 

 

Advertisement

نامرادیوں کا یہ سلسلہ کب تک جاری رہے گا…… براہ کرم آزادانہ انتخابات ہو لینے دیجیے قوم کے فیصلے کے آگے سر جھکا کر تو دیکھیے پھر آپ کتنے سرخرو ثابت ہوتے ہیں …… قوم بھی کامیابی سے سرشار ہو گی…… آپ بھی زیادہ اطمینان کے ساتھ اپنی سرحدوں کی حفاظت کا فریضہ سرانجام دے پائیں گے۔

 

 

Advertisement

Recent Posts

پیٹ کے بل سونا کیسا ہے؟ جانئے اسلام کے پیش نظر

پیٹ کے بل سونا کیسا ہے؟ جانئے اسلام کے پیش نظر     اعتماد ٹی… Read More

7 days ago

ASP شہربانو کی گھڑی ملن کی آ ہی گئی، جانئے شادی کب اور کس شہزادے سے ہو رہی ہیں

ASP شہربانو کی گھڑی ملن کی آ ہی گئی، جانئے شادی کب اور کس شہزادے… Read More

1 week ago

بچوں کی مزید پیدائش روکنے کے لئے آپریشن کروانا کیسا ہے؟ جانئے اصل حقیقت

بچوں کی مزید پیدائش روکنے کے لئے آپریشن کروانا کیسا ہے؟ جانئے اصل حقیقت اعتماد… Read More

1 week ago

شعیب اختر نے آخر اتنا پیسہ کہاں سے کمایاں؟ بڑا راز افشاں کر دیا

شعیب اختر نے آخر اتنا پیسہ کہاں سے کمایاں؟ بڑا راز افشاں کر دیا اعتماد… Read More

1 week ago