خون جمنے کی 6 خاموش علامات ! جنہیں جان کر آپ بڑے نقصان سے بچ سکتے ہیں

    خون جمنے کی 6 خاموش علامات ! جنہیں جان کر آپ بڑے نقصان سے بچ سکتے ہیں

     

     

    Advertisement

     

    کئی بار رگوں میں خون کا جمنا اچھا ہوتا ہے خاص طور پر اگر آپ زخمی ہو اور خون کا بہاﺅ روکنا چاہتے ہو۔
    مگر اکثر اوقات خون کا جمنا یا کلاٹ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہے خاص طور پر اگر وہ مسلز کے قریب شریانوں میں ہو۔

     

    Advertisement

     

    خون کا جمنا ہارٹ اٹیک اور فالج سمیت متعدد دیگر امراض کا باعث بنتا ہے جبکہ پھیپھڑوں اور دیگر جسمانی اعضاءکو نقصان پنچا سکتا ہے۔

     

    Advertisement

    مگر جسم میں خون جمنے لگے یا کلاٹ بننے لگے تو اس کا علم کیسے ہوگا ؟ تو اس کی چند واضح علامات درج ذیل ہیں۔

     

     

    Advertisement

    ایک ہاتھ یا ٹانگ کا سوجنا

     

    کسی ایک ٹانگ یا ہاتھ کا سوجنا خون کے جمنے کی واضح ترین علامات میں سے ایک ہے، درحقیقت خون کے جمنے کے نتیجے میں ٹانگوں تک خون کا پہنچنا بلاک ہوجاتا ہے اور وہ خون اس جگہ جمع ہونے لگتا ہے جہاں کلاٹ ہوتا ہے جس کے نتیجے میں سوجن ہونے لگتی ہے، اگر کبھی آپ کا ہاتھ یا ٹانگ سوج جائے اور ساتھ میں درد بھی ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔

    Advertisement

     

     

    ہاتھ یا پیر میں درد
    عام طور پر خون جمنے کا درد دیگر علامات کے ساتھ سامنے آتا ہے جیسے سوجن یا سرخی، مگر کئی بار صرف درد ہی ہوتا ہے، اکثر لوگ اسے مسلز میں کھچاﺅ یا تناﺅ کا باعث سمجھ کر نظر انداز کردیتے ہیں جو کہ خطرناک بھی ثابت ہوسکتا ہے، ماہرین طب کے مطابق خون جمنے کے نتیجے میں ہونے والا درد اس وقت حملہ آور ہوتا ہے جب آپ چل رہے ہوں یا اپنے پیر کو اوپر کی جانب کریں، اگر وہاں کی جلد گرم یا بے رنگ ہورہی ہو تو ڈاکٹر کو دکھائیں۔

    Advertisement

     

     

    جلد پر سرخی
    اگر تو جلد کی رنگت معمول سے زیادہ سرخ ہونے لگے تو یہ بھی خون جمنے کی علامت ہوسکتی ہے، کسی جگہ خون کا جمنا متاثرہ حصے کو سرخ کردیتا ہے جبکہ ہاتھ یا پیر چھونے پر معمول سے زیادہ گرم محسوس ہوتا ہے۔

    Advertisement

     

     

    سینے میں درد
    سینے میں درد ہوسکتا ہے کہ آپ کو لگے کہ ہارٹ اٹیک ہے مگر یہ کلاٹ بھی ہوسکتا ہے، درحقیقت دونوں کی علامات ملتی جلتی ہیں، خون جمنے سے ہونے والا درد تیز اور خنجر کی طرح محسوس ہوتا ہے خاص طور پر گہری سانس لینے پر بدتر ہوجاتا ہے، ہارٹ اٹیک میں مریض کو کندھوں، جبڑوں یا گردن تک درد پھیلتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔

    Advertisement

     

     

    سانس لینے میں مشکل یا تیز دھڑکن
    پھیپھڑوں میں خون کا جمنا آکسیجن کے بہاﺅ کو سست کردیتا ہے، ایسا ہونے پر دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے جبکہ سانس گھٹنے لگتا ہے۔ آپ کو غشی کا احساس بھی ہوسکتا ہے ایسا ہونے پر فوری طور پر طبی امداد حاصل کریں۔

    Advertisement

     

     

    بغیر کسی وجہ کے کھانسی
    اگر سانس گھٹنے، دل کی دھڑکن تیز ہونے یا سینے کے درد کے ساتھ کھانسی ہورہی ہو جو رک نہ رہی ہو تو یہ کلاٹ کی واضح علامت ہے، یہ کھانسی خشک ہوتی ہے مگر کئی بار بلغم یا خون بھی نکلتا ہے، کسی قسم کا شک ہونے پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔

    Advertisement

     

     

    بشکریہ : ڈان نیوز

    Advertisement