ندا یاسر نے بابر اعظم سے ان کے ہونے والی اہلیہ کے بارے میں ایسے سوال کئے کہ وہ خود تنقید کی زد میں آگئی۔

    لاہور (اعتماد نیوز ڈیسک) پاکستان کی معروف ایکٹریس اور میزبان ندا کا ایک پرانا انٹرویو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے۔

     

     

    Advertisement

    تفصیلات کے مطابق، انٹرویو میں انہوں قومی کپتان بابر اعظم سے خواتین سے متعلق نامناسب سوالات پوچھے جس پر انھے شائقین کی طرف سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

     

     

    Advertisement

    دراصل، انٹرویو کے دوران ندا یاسر بابر سے پوچھتی ہے کہ بابر کو شادی کے لیے کیسی لڑکی کی تلاش ہے؟ اور اس کے بعد خود ہی ان سے لڑکی کے متعلق نہایت نامناسب الفاظ استعمال کرتے ہوئے سوالات پوچھنا شروع کردیتی ہیں کہ بابر کیا آپ کو ایسی لڑکی چاہئے جو آپ کو بیڈ ٹی یعنی صبح اٹھنے ساتھ ہی بیڈ پر چائے دے، صبح آپ کے کپڑے استری کرے وغیرہ وغیرہ۔

     

     

    Advertisement

    ان سوالات کے جواب میں بابر اعظم انہیں جواب دیتے ہیں کیا میں بچہ ہوں جو صبح اسکول جاتا ہے؟ بابر اعظم نے کہا انہیں شادی کے لیے ایسی لڑکی چاہئے جو انہیں اور ان کے گھر والوں کو سمجھے۔

     

     

    Advertisement

    لڑکی سے متعلق مزید سوالات کرنے شروع کردئیے اور پوچھا کہ آپ کیسی لڑکی سے شادی کریں گے جس کی آنکھیں بڑی ہوں، لمبا قد ہو، لمبے بال ہوں یاپھر چھوٹے قد کی اور موٹی لڑکی بھی چلے گی؟

     

     

    Advertisement

    بابر اعظم نے جواب دیا انہیں نارمل لڑکی سے شادی کرنی ہے۔ ندا نے پوچھا اگر لڑکی سانولی ہو چلے گی یا گوری چٹی لڑکی چاہئے۔ اس کے علاوہ پاکستانی ہو یا باہر ملک کی، سندھ کی ہو، پنجاب کی ہو یا خیبر پختونخوا کی؟

     

     

    Advertisement

    بابر اعظم ندا یاسر کے ان سوالات سے کافی جھینپے ہوئے نظر آئے تاہم انہوں نے کہا کہ انہیں ایک نارمل لڑکی سے شادی کرنی ہے جو انہیں اور ان کے گھروالوں کو سمجھے۔

     

     

    Advertisement

    ندا یاسر کے اس انٹرویو پر سوشل میڈیا صارفین نے شدید تنقید کی اور ان کے لڑکیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے نامناسب الفاظ جیسے ”سانولی، موٹی، چھوٹے قد کی” پر اعتراض کیا فوزیہ نامی خاتون نے لکھا ”سانولی بھی چلے گی” جیسے کوئی گزارے کی چیز ہو یا پھر ایکسٹرا، کیا جہالت ہے خدا کی پناہ۔ اقرا نامی خاتون نے لکھا ”سانولی چاہئے یا گوری” کیا واقعی؟۔رومانا نے لکھا کیا ہیں یہ لوگ؟

     

     

    Advertisement

    تاہم لوگوں نے ان کے انٹرویو میں پوچھا گئے سوالات کو اور نظریات سے لیا اور کہا کہ ایسے سوال لوگوں میں احساس کمتری پیدا کرتے ہے کہ سانولی لڑکی بھی چلے گی کا مطلب ہے کہ سانولی ایک معمولی چیز ہے اور اس کے ساتھ بس گزارا ہی کا جا سکتا ہے نا کہ زندگی بسر ہو سکتی ہے۔

     

     

    Advertisement