پاکستان (نیوز اویل ڈیسک) تفصیلات کے مطابق عوام میں نئے سال کے آنے پر پٹرول کی قیمتوں کو 4 روپے بڑھانے کے لیے حکومت کے بدترین فیصلے پر انتہائی مایوسی کی لہر پائی جارہی ہے۔ اوپوزیشن پارٹیز بھی اس معاملے میں سامنے آگئی ہیں۔
مزید تفصیلات کے مطابق ہائی کورٹ میں پٹرول کی قیمتوں کو بڑھانے کے خلاف درخواست دائر کردی گئی ہے۔ چیئرمین جوڈیشل ایکٹوزم پینل کے سربراہ اظہر صدیق کی جانب سے ہائیکورٹ میں پٹرول کی قیمتوں کو چیلنج کیا گیا ہے۔ ہائی کورٹ میں جمع کروائی گئی درخواست میں وفاقی حکومت اور اوگرا کو بھی فریق بنایا گیا ہے اور یہ موقف اپنایا گیا ہے کہ ہائی کورٹ میں پہلے سے ہی پٹرول کی قیمتوں میں بڑھوتی کے خلاف درخواستیں زیر سماعت ہیں لیکن اس کے باوجود پٹرول کی قیمتوں کو جان بوجھ کر بٹھایا گیا ہے جو کہ توہین نے عدالت کے زمرے میں بھی آتی ہیں۔ اور استدعا کی گئی ہے کہ پیٹرول کی قیمتوں کو بڑھانے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔
اس کے ساتھ دوسری جانب پنجاب اسمبلی کے سیکرٹریٹ میں ن لیگ کی جانب سے پیٹرولیم قیمتوں کے بڑھنے کے خلاف قرارداد پیش کر دی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ نئے سال کے ساتھ عوام پر پٹرول کی قیمت کو بڑھانے سے مزید بوجھ پڑے گا اور اشیائے خوردونوش مہنگی ہوں گی جو کہ ناقابل قبول ہے