مری ( اعتماد ٹی وی ) حال میں ہی مری میں برف کے نیچے دب جانے والے واقعہ کے بعد عوام میں حکومت کو لے کر شدید غصہ و غم پایا جا رہا ہے۔
مری ( اعتماد ٹی وی ) حال میں ہی مری میں برف کے نیچے دب جانے والے واقعہ کے بعد عوام میں حکومت کو لے کر شدید غصہ و غم پایا جا رہا ہے۔
اسی تناظر میں، حکومت کی طرف سے وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ شہباز گل کا بیان سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ تنقید کر رہے ہیں کہ مری میں گورنر ہاؤس ہے، اس کو کیوں نہیں کھولا گیا؟
ان کا اس پر کہنا تھا کہ وہ ابھی تھوڑی دیر پہلے اسی گورنر ہاؤس میں سونے کے لئے داخلے کی ناکام کوشش کر کے واپس آیئے ہیں۔
گل نے مزید بتایا کہ وہاں 10 فٹ برف ہے اور گورنر ہاؤس اندر جانے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ پیدل چل کر اندر جانے کی کوشش کی تو ان کی پوری ٹانگ برف میں چلی گئی۔
شہباز گل کے اس بیان پر پاکستان کے معرورف اینکر پرسن حامد میر کا بیان سامنے آیا جس میں انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ کیا فرمایا؟ 10 فٹ برف؟ اتنی برف میں ٹانکیں نہیں گردن بھی دھنس جاتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ مبالغہ آرائی کا وقت نہیں ہے تھوڑا کم کر لیں 3 یا 4 فٹ کہنا مناسب ہے ورنہ کل کو آپ یہ بھی کہیں گے کہ یہ برف باری پچھلی حکومتوں کے دور سے جاری تھی۔
حامد میر کے اس بیان پر شہباز گل چپ نا بیٹھ سکے اور انہیں دعوت دے دی کہ اگر حامد میر فارغ ہے ان کے ساتھ وہاں چلے تاکہ آپ کو سب پتہ چل سکے۔
گل صاحب کا مزید کہنا تھا کہ 10 فٹ برف کا مطلب یہ نہیں ہوتا ہے کہ بندہ پورے کا پورے اندر چلے جائے۔ شہباز نے کہا کہ انہیں پتہ ہے کہ میر صاحب کا قد چھوٹا ہے۔
انہوں نے مزید وضاحت دی کہ اگر برفباری 5 فٹ ہو تو 2 سے 3 فٹ پاؤں ہی نیچے جاتے ہیں۔