مسلم لیگ نواز کی حنا پرویز بٹ نے بھی شرمیلا فاروقی کے بارے میں اہم بیان جاری کر دیا، معاملہ اور ہی رنگ اختیار کر گیا۔۔
مسلم لیگ نواز کی حنا پرویز بٹ نے بھی شرمیلا فاروقی کے بارے میں اہم بیان جاری کر دیا، معاملہ اور ہی رنگ اختیار کر گیا۔۔
کراچی (اعتماد ٹی وی) پیپلز پارٹی کی اہم رکن شرمیلا فاروقی کی والدہ انیسہ فاروقی کے ساتھ نادیہ کی ویڈیو وائرل ہوئی، جسے لے کر عوام میں کافی غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔
اسی پر بات کرتے ہوئے، مسلم لیگ نواز کی اہم رکن حنا پرویز بٹ نے بھی شرمیلا فاروقی کے حق میں بیان جاری کر دیا۔
حنا نے بیان جاری کیا کہ نادیہ خان کی طرف سے شرمیلا فاروقی کی والدہ انیسہ فاروقی کا مزاق اُڑانا انہتائی قابل مزمت اور شرمناک ہے۔
انہوں نے پوچھا کو آپ کو کس نے حق دیا کہ آپ سوشل میڈیا پر دوسروں کا مذاق اُڑائیں۔
پرویز بٹ کا کہنا تھا کہ یہ چیز بالکل نا قابل برداشت ہے اور وہ شرمیلا فاروقی کے ساتھ کھڑے ہیں۔
حنا پرویز بٹ کے اس بیانیہ پر ایک کمنٹیٹر ارم اشرف کا کہنا تھا کہ مذاق کہاں اڑایا تھا ۔ تعریف کر رہی تھی۔ کیا شرمیلا اس بات پر بھڑکی کہ اس کی ماں نے میک اپ اچھا نہیں کیا تھا یا اس بات پر بھڑکی کہ والدہ نے کہا کہ میک اپ شرمیلا سے سیکھا تھا ۔
حقیقت یہ ہے کہ عمر کی مناسبت سے ہی ہر چیز اچھی لگتی ہے۔ اور شرمیلا کو ادراک تھا کہ وہ اوور لگ رہی تھی ۔
جبکہ ایک خاتون کا کہنا تھا کہ شرمیلا فاروقی کی ماما کی تعریف ہی کی ہے سمجھ نہیں آتی نادیہ خان کے سوال کو نیگیٹو کیوں لیا جا رہا ہے۔
اسی پر بات کرتے ہوئے ایک شخص کا کہنا تھا کہ نادیہ خان نے جو کیا وہ بلکل بھی مذاق نہیں بلکہ سبق تھا کہ اپنی عمر دیکھ کر کام کرنا چاہئے۔
اسی پر بات کرتے ہوئے سینئر تجزیہ نگار جنید آکاش کا کہنا ہے کہ نادیہ نے اگرچہ غلط کام کیا ہے پر وہ اتنا غلط تب تک نہیں تھا جب تک شرمیلا فاروقی نے خود اس پر بیان جاری کر کے اس غلط ہونے کا سرٹیفکیٹ نہیں دے دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلی تو بات یہ ہے کہ نادیہ نے اگر طنزیہ ویڈیو بنائی تو اسے عمر کے ساتھ ساتھ اخلاقیات کا بھی خیال کرنا چاہئے تھا۔
دوسری طرف اگر نادیہ نے یہ حرکت کر ہی دی تھی تو ان کی بیٹی کو دانشمندی کا مظاہرہ کرنا چاہئے تھا اور اس معاملے کو زیادہ ہوا نہیں دینی چاہئے تھی
کیونکہ ایک بات تو عیاں ہے کہ شرمیلا فاروقی کی والدہ انیسہ فاروقی اپنی عمر کے لحاظ سے زیادہ میک اپ اور شوخ کپڑوں میں ملبوس تھی۔
یہاں پر یہ بات بھی قابل غور ہے کہ جس معاشرے میں رہ رہے ہو تو اس معاشرے کے بنیادی اصولوں کو اختیار کرنا بھی ضروری ہوتا ہے۔
قصہ مختصر شرمیلا فاروقی کو جذباتی ہونے کی بجائے دانشوری سے اس معاملے کو دیکھنا چاہئے تھا۔
اس طرح سوشل میڈیا پر اس ایشو کو اجاگر کرنے کی بجائے انہیں نادیہ کو ذاتی طور پر سرزنش کرنا چاہئے تھا اور اس ویڈیو کو ڈیلیٹ کروانا چاہئے تھا۔