لاہور (اعتماد ٹی وی) قذف کے معنی ہیں پتھروں کی بارش ہونا۔ جہاں پتھروں کی ایک بارش ہوئی وہ جگہ آج بھی دنیا کے لئے ایک عجب سماء پیش کرتی ہے۔ ملکِ شام کا ایک شہر سدوم۔
لاہور (اعتماد ٹی وی) قذف کے معنی ہیں پتھروں کی بارش ہونا۔ جہاں پتھروں کی ایک بارش ہوئی وہ جگہ آج بھی دنیا کے لئے ایک عجب سماء پیش کرتی ہے۔ ملکِ شام کا ایک شہر سدوم۔
اس شہرِ سدوم کی خوشحالی کی وجہ سے کافی لوگ مہمان بن کر اس شہر کی آبادیوں میں آتے اور اس شہر کے لوگوں کو ان کی مہمان نوازی کا بوجھ اٹھانا پڑتا تھا۔
اس شہر میں بسنے والے لوگوں نے جب دیکھا کہ ان کے شہر میں اتنے زیادہ سیاح آتے ہیں اور ان کو ان لوگوں کی مہمان نوازی کرنی پڑتی ہے تو وہ پریشان ہو گئے۔
ایسے وقت میں شیطان مردود نے اپنا بہت خطرناک وار کیا کہ اگر تم لوگ اپنے مہمانوں کی آمد سے نجات چاہتے ہو، انہیں اپنے سے دور کرنا چاہتے ہو تو ایسا کرو کہ جب بھی کوئی مہمان تمہارے شہر تشریف لائے تو تم لوگ زبردستی اس مہمان کے ساتھ غلط کام کرو۔
انہوں نے ایسا کرنا شروع کر دیا اور آہستہ آہستہ پوری قوم اس برے کام کی عادی بن گئی۔
پھر یوں ہوا کہ حضرتِ لوطؑ نے ان لوگوں کو اس برے فعل سے بہت منع کیا اور بتایا کہ یہ بہت سخت گناہ ہے۔ جب ان لوگوں نے اپنی بد غلط کام چھوڑنے سے منع کر دیا تو اللہ پھر اللہ خا غصہ ان پر ٹوٹ پڑا۔
حضرتِ جبریلؑ چند فرشتوں کو ساتھ لے کر زمین پر اتر آئے اور فرمایا کہ اے اللہ پاک کے نبی آپ ایسا کیجیے کہ مومنین اور اپنے خاندان کو ساتھ لے کر صبح ہونے سے پہلے پہلے اس بستی سے دور نکل جائیں۔
اور پھرحضرت جبریل نے اس شہر کی پانچوں بستیوں کو اپنے پروں پر اٹھایا اور آسمان پر لے گئے اور وہاں سے ان بستیوں کو الٹا دیا۔ ان لوگوں پر پتھروں کی بارش ہوئی اور اس زور سے بارش ہوئی کہ قومِ لوط کے تمام لوگ چل بسے۔