محسن بیگ کے گھر چھاپہ کے معاملے میں عدالت نے ایس ایچ او کیخلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔
ایڈیشنل سیشن جج نے 5 صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کر دیا جس میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے نے صبح ساڑھے 9 بجے چھاپہ مارا، سوا 2 بجے تک ایس ایچ او نے ریکارڈ اور زیر حراست محسن بیگ پیش نہیں کیا، بغیر کسی سرچ وارنٹ کے چھاپہ مارا گیا۔
اس فیصلے میں کہا گیا کہ ایس ایچ او نے جعلی کارکردگی دکھانے کے لیے مقدمہ درج کیا، اس ریکارڈ سے ایس ایچ او کا غیر قانونی اختیار ظاہر ہوتا ہے۔ اس لیے محسن بیگ کا بیان پولیس ریکارڈ کرے اور قانون کے مطابق کارروائی کرے۔
اس کے ساتھ آپ کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ سینئر صحافی محسن بیگ کے بیٹے حمزہ بیگ کو بھی پولیس نے پکڑ لیا ہے اور تھانہ مارگل منتقل کردیا گیا ہے