اسلام آباد (اعتماد ٹی وی) عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں اور حکومت مہنگائی کے کوڑے برسا رہی ہے۔ عوام بلبلا رہی ہے اور حکومت بے رحمی کے ساتھ اہم ضروریات زندگی کی قیمتیں بڑھانے میں مصروف ہے۔
تازہ خبر یہ ہے کہ حکومت نے بجلی کی قیمتیں مزید بڑھانے کی تیاری کرلی ہے۔ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے بجلی کے نرخوں میں 6.10 روپے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی ہے جس پر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) سماعت کرے گی۔
سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے جنوری کے لیے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کی مد میں بجلی کے نرخوں میں اضافے کی درخواست کی ہے۔ نیپرا اس درخواست پر 28 فروری کو سماعت کرے گا۔
پاکستان کی توانائی کی وزارت نے حال ہی میں بجلی کے نرخوں میں 1.95 روپے فی یونٹ اضافہ کیا ہے۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ اسے پچھلی حکومتوں کے دور میں بھاری گردشی قرضے کی وجہ سے بجلی کی قیمتیں بڑھانا پڑ رہی ہیں۔
حکومتی وزرا کہتے ہیں کہ موجودہ حکومت کو گردشی قرضوں کا بحران ورثے میں ملا ہے جس کی وجہ سے وہ بجی کے ٹیرف بڑھانے پر مجبور ہے۔ وزرا بے بسی سے یہ بھی کہتے نظر آتے ہیں کہ حکومت کے پاس ادائیگیوں کو تیز کرنے کے لئے بجلی مہنگی کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔