کیا تحریک عدم اعتماد ہوئی حکومت خوفزدہ؟ با ر بار یقین دہانی۔
کیا تحریک عدم اعتماد ہوئی حکومت خوفزدہ؟ با ر بار یقین دہانی۔
اسلام آباد (اعتماد ٹی وی) مولانا فضل الرحمٰن کی جہانگیر ترین سے ملاقات کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات و فواد چودھری نے بیا ن دیا کہ جہانگیر ترین پر مکمل اعتماد ہے وہ حکومت سے مطمئن ہیں اور وزیراعظم کے ساتھ کھڑۓ ہیں ۔
اسی طرح آج انھوں نے ایک نجی چینل کے پروگرام میں بیان دیا ہے کہ ایک عام آدمی سے لے کر آرمی چیف تک ہر شخص وزیراعظم کے ساتھ ہے ۔
ہر شخص کو اپنے وزیر اعظم پر اعتماد ہے کہ وہ کرپٹ نہیں ہیں اور نا ہی گزشتہ سیاستدانوں کی طرح چور ہے ۔
فواد چودھری نے کہا کہ ن لیگ کے دور حکومت میں فوج وزیراعظم سے نالاں کیوں تھی اگر نواز شریف اتنے سچے اور کھڑے تھے تو ان پر پاکستان اور افواج پاکستان کو دھوکا دہی کا الزام کیوں لگا۔
نواز دور میں ہی کارگل پر ہمارے اتنے فوجی جوان جان کی بازی ہار ہور ہے تھے اور نواز شریف دورہ بھارت پر اپنے سٹیل ملز کے کاروبار چمکا رہے تھے۔ اس وقت وطن و قوم سے محبت کہاں گئی تھی۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے تحریک عدم اعتماد سے متعلقہ سوال کے جواب میں کہا کہ ہر تین سے چھ مہینے بعد تحریک عدم اعتماد پرجوش نظر آتی اور دس سے پندرہ دن کے بعد جیسے غبارے ہوا نکلتی ہے اس طرح اس تحریک کی بھی ہوا نکل جاتی ہے اور یہ ٹھنڈے ہو کر بیٹھ جاتے ہیں ۔
ان کو اپنی پالیسیوں پر غور کرنا چاہیے کہیں یہ اتنا بلندی پر جا کر نیچے نہ گِر پڑیں کہ دوبارہ اُٹھنے کے قابل ہی نہ رہے۔
وفاقی وزیر کو بار بار اس یقین دہانی کی ضرورت ہی کیوں پڑرہی ہے ؟ پہلے وہ جہانگیر ترین کے سلسلے میں حمایت کر رہے تھے اور اب پھر سے” عوام کا حکومت پر یقین بحال ہے” ایسے بیانات دے رہے ہیں ۔لگتا ہے اس مرتبہ حکومت تحریک عدم اعتماد سے کچھ خوفزدہ سی نظر آرہی ہے۔