حجاب کے لئے آواز بلند کرنے والی ایک اور اداکارہ۔
حجاب کے لئے آواز بلند کرنے والی ایک اور اداکارہ۔
لاہور ( اعتماد ٹی وی ) بھارتی ریاست کیرالہ سے شروع ہونے والے حجاب تنازعے نےاب ریاستی مسئلے سے بڑھ کر بین الاقوامی مسئلے کی شکل اختیار کر لی ہے۔
آئے روز اس سلسلے میں کوئی نہ کوئی بیان سامنے آتا ہے۔ حجاب تنازعے نے بھارت کی مسلم کمیونٹی کے ساتھ ہورہے سلوک کو بے نقاب کیا ہے۔
مسئلہ کشمیر کی وجہ سے بھارت کا مکروہ اور غلیظ چہر ہ تو دنیا کے سامنے آ ہی گیا تھا لیکن اب بھارت میں موجود مسلمانوں کے ساتھ کیا سلوک کیا جا رہا ہے یہ حجاب تنازعے نے بتا دیا ہے ۔
سوشل میڈیا پر ایسے بہت سے مواد دیکھے جاتے ہیں جہاں مسلمانوں کے ساتھ بھارت کا ناروا سلوک دکھا یا گیا ہے۔ مودی سرکار کا بنیادی مقصد ہی مسلم کمیونٹی کا ہندوستا ن سے خاتمہ ہے۔
بالی وُڈ انڈسٹری بھی اس سلسلے میں پیچھے نہیں رہی۔ کسی اداکارہ نے حجاب کے حق میں بیان دیا ہے تو کوئی حکومت کی زبان بول رہا ہے۔
راکھی ساونت نے حجاب پہن کر اس بات کو عام کیا ہے کہ بھارت میں ہر کمیونٹی کو اپنے مذہب کے مطابق رہنے کی اجازت ہے تو ہیمامالنی اپنی سیاست چمکانے کے لئے کہتی ہیں کہ کالج کے طلبا ء کو کالج کی طرف سے تعین کردہ یورنیفارم پہن کر ہی آنا ہو گا۔ کالج کو مذہب گاہ نہ بنایا جائے تعلیمی ادارہ ہے تو تعلیم ہی کو فروغ دیں۔
اس تنازع نے سلمان خان اور عامر خان کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا اور یہ خبر نشر کی گئی کہ سلمان و عامر خان نے حجاب کے لئے آواز بلند کرنے والی لڑکی کو 5 کروڑ دینے کا اعلان کیا ۔
بعدازاں سلمان و عامر خان دونوں نے اس خبر کو افواہ قرار دیا۔ ایک کالج کی لیکچرار نے اپنی نوکری کو چھوڑ دیا کہ وہ حجاب نہیں چھوڑ سکتی ۔
ان سب کے باوجود بھارتی حکومت کا دل نہیں بھرا اور انھوں نے ملک بھر میں حجاب کر کے تعلیمی اداروں میں پڑھنے اور پڑھانے سے منع کر دیا۔
حجاب کی حمایتی خواتین کا احتجاج جاری ہے کہ اگر ملک ہندو اور عیسائیوں کو انکے مذہب کے پہناوے کی آزادی ہے تو صرف مسلمانوں کے ساتھ یہ ناانصافی کیوں؟
مسلمانوں کے حقوق کی اس دوڑ میں سکھ کمیونٹی بھی ساتھ کھڑی ہے۔ اور مودی سرکار سے سوال کر رہی ہے یہ تضاد کیوں؟
اسی سلسلے میں بِگ باس 11 میں حصہ لینے والی ماہ جبین صدیقی نے کہا کہ وہ شوبز انڈسٹری چھوڑ رہی ہیں ۔ اداکارہ نے کہا کہ وہ اپنے مذہب کی خاطر شوبز سے کنارہ کش ہو رہی ہیں۔
وبز کی رنگیناں انسان کو موت بھلا دیتی ہیں۔ اللہ نے مجھے ہدایت دی ہے اور میں اب سے اپنے مذہب کے احکامات پر پابندی کروں گی۔ اس سے پہلے بھی بِگ باس کی ایک اداکارہ ثناء خان نے اچانک سے شوبز انڈسٹری کو چھوڑ کر ایک اسلامی تبلیغی جماعت کے کارکن سے شادی کر لی تھی۔
فلم دنگل میں گیتا (بچپن )کا کردار ادا کرنے والی اور سپر اسٹار کی نو عمر اداکارہ نے بھی اسلام کی تعلیمات کی وجہ سے شوبز کو الوداع کہا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے میں اپنی مذہبی اقدار کھو رہی ہوں اور مجھے خدشہ ہے کہیں میں اس اتنا نہ گم ہو جاؤں کے واپسی کا راستہ نہ رہے۔
بھارت کی موجودہ حکومت مسلمانوں کے حق کے لئے کچھ نہیں کر رہی۔ آئے روز کوئی نہ کوئی مسئلہ مسلمانوں کو لے کر کھڑا ہوتا ہے۔