وفاقی حکومت نے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کو نئے نافذ الیکٹرونک کرائمز ایکٹ (PECA) آرڈیننس کے تحت گرفتاریوں سے روک دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کو ایک روز قبل ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
وفاقی حکومت نے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کو نئے نافذ الیکٹرونک کرائمز ایکٹ (PECA) آرڈیننس کے تحت گرفتاریوں سے روک دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کو ایک روز قبل ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا اور مزید کہا، پیکا آرڈیننس کے حوالے سے قواعد وضع کرنے کی کوششیں جاری ہیں اور ایف آئی اے کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ قواعد وضع کرنے سے پہلے پیکا کے تحت کسی کو بھی گرفتار نہ کرے۔ نئے قوانین میں یہ بتایا جائے گا کہ نئے متعارف کردہ قانون کے تحت گرفتاریاں کس طرح کی جائیں گی۔
صدر مملکت عارف علوی نے الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) کی توثیق کر دی ہے اور ترمیم شدہ پیکا آرڈیننس کے مطابق الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جعلی خبروں اور نفرت انگیز تقاریر کے مواد کو پھیلانے پر سخت سزائیں دی جائیں گی۔
ترمیم شدہ ایکٹ مسلح افواج اور قومی شخصیات سمیت قومی اداروں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر اور جعلی خبروں پر کارروائی کی راہ بھی ہموار کرے گا۔ ترمیم شدہ قانون کے تحت خلاف ورزی کرنے والوں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں گے اور 10 لاکھ روپے تک جرمانہ کیا جائے گا۔