استاد کا طالب علموں کے ساتھ کیا گیا ایسا سلوک۔
استاد کا طالب علموں کے ساتھ کیا گیا ایسا سلوک۔
لاہور ( اعتماد ٹی وی ) استاد کو قوم کا معمار کہا گیا ہے۔ قوموں کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔موجودہ دور میں سکولوں میں کئی پابندیاں طالب علموں کی بہتری کے لئے رائج کی جاتی ہیں ۔
جیسے کہ یورنیفارم ،شوز وغیرہ تمام طلباء پر اس کی پابندی لازم ملزوم کی گئی ہے۔
انھیں پابندیوں میں سے ایک سکول میں موبائل کا داخلہ و استعمال ہے۔ موبائل اور سوشل میڈیا براؤزنگ جہاں طالب علموں کی پڑھائی میں مددگار ثابت ہوتی ہے ایسے ہی اس کے منفی اثرات پر ڈھکی چھپی بات نہیں ہے۔
طالب علم موبائل کو اپنی حفاظت کے لئے سکول لانے کی اجازت چاہتے ہیں لیکن سکول انتظامیہ اس کے حق میں نہیں ہے۔ موبائل ڈیٹا پیکجز کی بدولت طالب علم سامنے کھڑے استاد کی بات سننے کی بجائے سوشل سائٹس کی رنگیوں میں مصروف رہیں گے ۔
ایسا ہی ایک واقعہ انڈونیشیاء میں پیش آیا ۔
اساتذہ و سکول کی پابندی کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے طالبات سکول میں موبائل لے کر آگئی اور دوران کلاس اس کا استعمال جاری رکھا۔ جس سے خاتون استاد نے تمام طالبات کے موبائل جمع کیے اور ان کو سکول کے میدان میں ایک ڈرم میں آگ جلا کر اس میں ڈال دیا۔
تمام طالبات نے استانی سے معافی مانگی اور موبائل فونز آگ میں نہ پھینکنے کے درخواست کی لیکن استانی نے کسی کی ایک نہ سنی اور اپنی مرضی کی ۔ اور اس تمام واقع کی ویڈیو سوشل میڈیا پر نشر کی جارہی ہے۔ جوکہ بہت وائرل ہو رہی ہے۔کچھ لوگ استانی کے اس عمل کو سراہ رہے ہیں اور کچھ اتنے کڑے اقدام پر تنقید کر رہے ہیں۔