لاہور (اعتماد ٹی وی) حکومت مخالف تنظیموں کی تحریک عدم اعتماد سے متعلق خبریں سرگرم ہیں۔ اس تحریک کو کامیاب بنانے کے لئے جہاں مخالف پارٹیاں متحد ہو کر زور آزمائی کر رہی ہیں وہی موجودہ حکومت بھی ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر نہیں بیٹھی ہوئی۔نمبروں کی گنتی شروع ہوچکی ہے۔
حکومتی اراکین کی جانب سے بیانات سامنے آ رہے ہیں کہ ہماری گنتی مکمل ہے تحریک عدم اعتماد والے اپنی گنتی مکمل کر لیں۔ ہم بھی تیار ہیں۔ سب منہ کی کھائیں گے اور مایوس گھر جائیں گے۔ اسی حوالے سے خبر سامنے آئی کہ وزیرا علیٰ پنجاب عثمان بزدار کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کے لئے وزیر اعظم سوچ رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے اس حوالے سے اپنے منصب سے استعفیٰ دے دیا جو کہ وزیر اعظم نے قبول نہیں کیا اور وزیر اعلیٰ کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔تاہم اس خبر کی تصدیق نہیں کی گئی۔
اس حوالے سے چودھری سرور نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی کارکردگی پر ناصرف وزیراعظم مطمئن ہیں بلکہ پارٹی کے دیگر اراکین و اتحادی بھی مطمئن ہیں۔
ایکسپو میڈیا ٹاک لاہور میں گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کو منصب سے ہٹانا ہے یا نہیں یہ سراسر وزیر اعظم کا فیصلہ ہوگا ۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ مخالف تنظمیں یکجا ہو کر تحریک عدم اعتماد لا رہی ہیں لیکن ان تمام حالات کا سامنا پارلیمنٹ میں ہوگا۔ اگر حکومت مخالف تنظیمیں 172 ارکان کو قومی اسمبلی میں پورا کر لیں گی تو ہی کامیابی حاصل ہو گی۔
سیاسی جماعتوں کی یہ ریس ہارس ٹریڈنگ لگ رہی ہے ہر کوئی اپنے گھوڑے پر داؤ لگائے انتظار میں بیٹھا ہے۔گورنر پنجاب نے کہا کہ مخاف تنظیموں کا یہ اقدام جمہوریت کے لئے اچھا نہیں ہے ۔ کوئی بھی پارٹی ہو پارٹی میں موجود ارکان ایک خاندان کی طرح ہوتے ہیں اور خاندان کو متحد رکھنا سرپرستوں کے لئے بہت مشکل ہے۔
خاندان میں اختلافات جب بڑھ جاتے ہیں تو نقصان ہو تا ہے موجودہ حکومت کو بھی اپنی پارٹی کو ایک خاندان کی طرح سنبھالنا ہو گا اور ناراض اراکین کے مسائل کو حل کر کے پارٹی کو مضبوط کرنا ہوگا۔ جہانگیر ترین اور علیم خان نے پارٹی کے لئے بہت کام کئے ہیں وزیراعظم کو ان سے بات چیت کے ذریعے تمام مسائل حل کرنے ہونگے۔