پابندیوں کے باعث پاکستان کی فلم انڈسٹری ترقی کے نہیں کر سکتی ! صباء قمر
پابندیوں کے باعث پاکستان کی فلم انڈسٹری ترقی کے نہیں کر سکتی ! صباء قمر
لاہور (اعتماد ٹی وی) پاکستان کی نامور اداکارہ صباء قمر اپنے پہناووں اور بیانات کی وجہ سے ہمیشہ کنٹرورسی کا شکار رہتی ہیں۔ ہوسکتا ہے یہ ان کا کوئی پلبکسٹی سٹنٹ ہو۔حال ہی میں انھوں نے بھارتی نجی ادارے کو ایک انٹرویو دیا۔ یہ انٹرویو بھارتی نجی خبررساں ادارے “پریس ٹرسٹ آف انڈیا” کو لاہور سے بذریعہ فون دیا گیا۔
صبا ء قمر نے انٹرویومیں اپنے بالی ووڈ فلم انڈسٹری میں کام کرنے کے تجربات کو شئیر کیا اور بتایا کہ “ہندی میڈیم” فلم میں عرفان خان کے ہمراہ کام کرنا ان کے لئے اعزاز سے کم نہیں تھا۔اس فلم میں میرے کام کی تعریف ودیابالن نے بھی کی۔ جب بھارتی اداکاروں کے منہ سے اپنی تعریف سنی تو مجھے لگا کہ میں تو چاند پر ہوں۔
مزید کہا کہ جب میر ا نام فلم فئیر ایوارڈ میں بھارتی اداکاروں عالیہ بھٹ ، ودیا بالن، کنگنا رناوت اور سری دیوی کے ہمراہ لیا گیا تو میری خوشی کی کوئی انتہا نہ رہی ۔میرا نام بہترین اداکارہ کی کیٹیگری میں بھارتی اداکاروں کے ساتھ شامل کیا گیا۔
صبا قمر نے بھارت کی خوشامد کرتے ہوئے کہا کہ بالی ووڈ کا مواد پاکستانی انڈسٹری کے مقابلے میں بہتر ہے۔ بھارت میں اب ساس بہو کی سیاست پر مشتمل ڈرامے ختم کر دئیے گئے ہیں اور کرداروں کو حقیقی روپ دیا جا رہا ہے۔مزید یہ کہ بھارت میں کسی سین کی پابندی نہیں۔
پاکستان کی فلم و ڈرامہ انڈسٹری ابھی تک دقیانوس سوچ رکھتی ہے۔ کوئی بھی بولڈ سین یہا ں نہیں کیا جا سکتا ۔ اب اتنا ہوا ہے بولڈ مکالمے اور بولڈ موضوع ڈرامہ انڈسٹری کا حصہ بن رہے ہیں۔ اگر اللہ نے چاہا تو میں ہندی میڈیم جیسی اچھے مواد پر مشتمل فلموں میں ضرور کام کروں گی۔
11 مارچ2022 کا نعمان اعجاز اور صباقمر کی پاکستانی فلم “موسٹر شمیم ” بھارتی اسٹیریمنگ ویب سائٹ پر زی فائیو پر نشر کی جائے گی۔یہ انٹرویو اسی سلسلے میں لیا گیا۔