پاکستان کے صوبہ میں نوکریاں ہی نوکریاں اور خوشحالی!
پاکستان کے صوبہ میں نوکریاں ہی نوکریاں اور خوشحالی!
اسلا آباد (اعتماد ٹی وی) پاکستان کے وزیر اعظم نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پیغام جاری کیا ہے جس میں انھوں پاکستانی عوام کو خوشخبر ی دی ہے کہ ریکوڈک کیس میں جیت کر پاکستان 11 ارب ڈالر کے جرمانے سے بچ گیا ہے ۔ ریکوڈک معاملہ اصل میں پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین سرمایہ کاری کے معاہدے کی خلاف ورزی کی مد میں کیا گیا تھا ۔
ریکوڈک دراصل پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع چاغی میں موجود ایک چھوٹا سا قصبہ ہے جو کے سونے اور تانبے کے ذخائر سے مالا مال ہے۔ قیاس کیا جاتا ہے کہ یہاں سونے کا بڑا ذخیر ہ موجود ہے جو کہ دنیا بھر میں موجود سونے کے ذخائر میں پانچویں نمبر پر ہے۔
یہ قصبہ ایران اور افغانستا ن کی سرحد کے قریب موجود علاقے نوکنڈی سے قریباً 70 کلومیٹر شمال مغرب میں صحرائی علاقے میں واقع ہے۔
ٹیتھان نامی یہ علاقہ تین ممالک میں پھیلا ہوا ہے جن میں پاکستان ، ایران اور ترکی شامل ہیں۔ریکوڈک کیس گزشتہ دس سالوں سے چل رہا تھا اب اس میں پیش رفت ہوئی ہے اور عدالت سے باہر مذاکرات کے ذریعے اس کو حل کیا گیا ہے اس سلسلے میں نئے معاہدے پر دستخط کئے جا چکے ہیں۔ اور پاکستان کو 11 ارب ڈالر قرضے سے نجات ملی ہے۔
وزیراعظم پاکستان نے بالخصوص بلوچستا ن کی عوام کو خوشخبری دی ہے کہ اس معاہدے کا 25 فیصد حصہ بلوچستان کے لئے وقف ہو گا ۔ اور اس معاہدے کی وجہ سے بلوچستان میں تقریباً آٹھ ہزار نوکریاں نکلیں گی اور بلوچستا ن کا خوشحالی کی جانب سفر شروع ہو گا۔
اس نئے معاہدے کی وجہ سے پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری آئے گی جس سے پاکستان کی معشیت مضبوط ہو گی۔