اسلام آباد ( اعتماد ٹی وی ) تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں آئے روز کوئی نہ کوئی نئی بات منظر عام پر آئی ہوتی ہے۔ بیان بازی کا یہ سلسلہ حکومت مخالف جماعتوں نے شروع کیا ۔
اسلام آباد ( اعتماد ٹی وی ) تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں آئے روز کوئی نہ کوئی نئی بات منظر عام پر آئی ہوتی ہے۔ بیان بازی کا یہ سلسلہ حکومت مخالف جماعتوں نے شروع کیا ۔
اب حکومتی وزراء بھی میدان میں آگئے ہیں اور اس تحریک کی بابت لمحہ بہ لمحہ عوام کو آگا ہ کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے بھی مالا کنڈ ڈویژن میں عوام کو دوراستوں میں سے ایک کا انتخاب کرنے کا کہا تھا ۔ اور آج وفاقی وزیر اسد عمر نے تحریک عدم اعتماد کا کچا چٹھا کھو ل کر رکھ دیا ہے۔
ایک نجی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا ہمارے پاس ٹھوس ثبوت موجود ہیں جو یہ بہتریہ ثابت کر سکتے ہیں کہ تحریک عدم اعتماد ملک کی اندرونی سازش ہے یا بیرونی طاقتیں بھی اس میں ملوث ہیں۔ ہم پر سب حقیقت آشکار ہو چکی ہے ۔
سندھ ہاؤس میں جو ضمیر فروشوں کی بولی لگائی گئی ہے ا س بولی کے لئے پیسہ کب کہاں کیسے آیا اور کس ذریعے سے پہنچا ۔ اس کی بھی جانچ پڑتال کی جا چکی ہے۔
کراچی میں کس جہاز کے ذریعے اور کس طریقے سے پیسے پہنچائے گئے ہیں یہ سب باتیں ہمارے سامنے کھل چکی ہیں۔ ہمارے کئی ممبران کو خریدنے کی کوشش کی گئی جنہوں نے حکومت کا ساتھ نہیں چھوڑا۔
کس ممبر کو کتنے میں خریدا گیا اور کس نے کتنی رقم پر منع کیا یہ بھی معلوم ہے۔ یہ تمام ثبوت بہتر وقت پر وزیر اعظم کے سامنے پیش کئے جائیں گے۔ یہ لوگ موجود دور کو چھانگا مانگا کا دور سمجھ رہے ہیں۔ تو یہ ان کی خام خیالی ہی ثابت ہوگی۔
ہم نے کوئی کام قانون کے خلاف نہیں کیا سپریم کورٹ سے بھی جو تاحیات نااہلی کی تشریح طلب کی گئی ہے وہ اسی لئے کہ پتا چلے جو اراکین پارٹی کے پالیسی کے خلاف ہو گئے ہیں اور پارٹی کو چھوڑ کر اپوزیشن میں جا بیٹھے ہیں ان کے ووٹ شمار کئے جائیں یا نہیں۔
ہم نے پہلے بھی یہی کہا تھا اگر ان کو وزیراعظم پر اعتماد نہیں تو موجودہ وزارتوں سے استعفیٰ دیں اور نئے الیکشن لڑ کر جیتیں۔
سابقہ وزیراعظم نواز شریف سے متعلق کہا کہ ان کی اور ہمسایہ ملک بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی نہ صرف گہری دوستی ہے بلکہ ان کی ذہنی مطابقت بہت زیادہ ہے۔ اس لئے نواز شریف و مودی کے بیانات ملتے جلتے ہوتے ہیں۔
اب اسی روش پر بلاول بھٹو قدم بڑھا رہے ہیں۔ ان کے حالیہ بیان نے ان کی اصلیت کھول دی ہے کہ او آئی سی اجلاس نہیں ہونے دیں گے یہ پاکستان کے لئے نہیں بلکہ کسی اور کے لئے ہورہا ہے۔
عوام خود دیکھے گی کون پاکستان کے لئے رات دن ایک کر رہا ہے اور کون پاکستان کو ترقی کرنے نہیں دیکھ سکتا۔ اس کے ساتھ وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد اچانک لانے کی وجہ بیرونی سازش ہے کیونکہ ابھی تو وزارتوں کی تقسیم جاری تھی اس سلسلے میں متحدہ قومی موومنٹ کو بھی شامل کیا گیا تھا تاہم اب تک ان کو کونسی وزارت دی جائے یہ بات طے نہیں تھی۔
مسلم لیگ ق کے اراکین کی خواہش ضرور تھی پنجاب کی وزرات کی لیکن انھوں نے ہمارے سامنے کوئی شرط نہیں رکھی۔
مسلم لیگ ق والے اپنے ووٹ بھی پورے کر سکتے تھے لیکن ان کو وزیراعظم پر اعتماد ہے وہ اس وقت ملک کے حق میں جو بہتر ہے اس کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انھوں نے کہا جمہوری نظام کو توڑنا نہیں ہے حکومت اپنا وقت مکمل کرے۔