وزیر داخلہ نے مسلم لیگ ن کو آڑئے ہاتھوں لیا۔
وزیر داخلہ نے مسلم لیگ ن کو آڑئے ہاتھوں لیا۔
27 مارچ کے جلسے کو لے حکومتی وزراء بہت پر امید ہیں ۔ وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ جلسے کے لئے جگہ دی جائے گی لیکن کسی بھی دھرنے کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے ۔ جلسہ چاہے حکومتی ہو یا اپوزیشن کا سیکیورٹی کے فرائض ہمارے ہیں۔ لیکن دھرنےکی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
اسلام آباد میں صحافیو ں سے بات چیت کے دوران ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ آج جو لوگ جنرل قمر باوجوہ کےاحترام کی بات کررہے ہیں ان کو بتا دوں کے وہ اپنا ماضی یاد رکھیں کیا وہ لندن سے گوجرنوالہ کا خطاب بھول گئے ہیں یا ان کو یاد کروایا جائے دوبارہ۔ لندن والے بس اب خواب ہی دیکھیں گے اپنے اقتدار میں آنے کی۔
ووٹ کو عزت دو کی باتیں کرنے والے افراد آج لوگوں کی بولیاں لگا رہے ہیں اور اس ضمیر فروشی کے بعد بھی حیرت کی بات ہے کہ شرمندہ ہوئے بغیر ووٹ کی باتیں کر رہے ہیں۔
جب آپ خود ہی نہیں ٹھیک تو کسی کو کیا کہہ رہے ہیں۔ آپ لوگوں نے اپنے پاس آئے اراکین کو تو اس قابل بھی نہیں چھوڑا کہ وہ سر اُٹھا سکیں۔
سیاست کے اس میچ میں مجھ سمیت موجود سیاستدان آخری پانچ اوورز کھیل رہے ہیں۔ یہ فیصلہ کن اوورز ہو نگے ۔ جس پیسے سے انھوں نے سب کو خریدا کیا کریں گے اس پیسے کا کیا یہ پیسہ ان کے خود کے کام آیا ۔
آج نواز شریف لندن بیٹھا ہے اور یہاں نیب کے مقدمات چل رہے ہیں منحرف اراکین کو یہ بات ذہن نشین کرنی چاہیے کہ یہ پیسہ جو کہ نواز و زرداری کے کام نہیں آیا۔ وہ ان کی کیا بچت کرے گا۔
مزید کہا کہ حکومت مخالف جماعتوں نے ہمیں چار سال دے دئیے ہیں۔ ہم نے چار سال کام کر کے یہ پوزیشن حاصل کر لی ہے کہ آئندہ الیکشن میں حصہ لے سکیں۔ وزیراعظم کو آئندہ سال کے لئے عوام دوست بجٹ پیش کرنے کا مشورہ دیا ہے ۔ اس سے اگلے الیکشن کے اچھے نتائج حاصل ہونگے۔