“عوام کے سامنے دو راستے ہیں، فیصلہ عوام نے کرنا ہے۔۔ میں ایک کھلاڑی تھا مجھے اقتدار کا کوئی لالچ نہیں تھا میں تو کھیل سے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی اپنی زندگی آرام سے گزارسکتا تھا مگر۔۔” وزیر اعظم نے عوام کی انکھیں کھول کر رکھ دی

    وزیرا عظم پاکستان نے قوم سے خطاب میں سب بتا دیا۔

     

     

    Advertisement

    اسلام آباد ( اعتماد ٹی وی ) گزشتہ رو ز پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے نیشنل ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب کیا اور اس خطا ب کا آغاز انھوں نے اللہ کے نام سے کیا ۔اس کے بعد ملک میں موجودہ صورتحال کے متعلق عوام کو مطلع کیا کہ تحریک عدم اعتماد کو اب ہی لانے کی ضرورت کیوں پڑ گئی۔ کیوں ان کے مخالفین ایک ہوگئے ہیں ۔

     

     

    Advertisement

     

    وزیراعظم نے پاکستانی عوام کو حالات کی سنگینی سے متعلق آگا ہ کیا اور کہا کہ وقت نازک ہے عوام کے سامنے دو راستے ہیں فیصلہ عوام نے کرنا ہے کہ وہ کس راستے کو چنیں گے۔

     

    Advertisement

     

    وزیرا عظم نے کہا کہ میں ایک کھلاڑی تھا مجھے اقتدار کا کوئی لالچ نہیں تھا میں تو کھیل سے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی اپنی زندگی آرام سے گزارسکتا تھا۔ لیکن میں نے ملک و قوم کے لئے جدوجہد کی ۔ مجھے اقتدار پلیٹ میں سجا کر نہیں دیا گیا۔

     

    Advertisement

     

    25 سالوں کی محنت کے بعد میں یہاں اس مقام تک پہنچا ہوں اور کسی سے ڈر کر استعفیٰ نہیں دونگا ۔ آخر تک لڑوں گا اور اگر ہار گیا تو پھر سے محنت کرونگا۔

     

    Advertisement

     

     

    میں سیاست میں آنے کے بعد تین نکات بنائے تھے کہ میں کسی کی غلامی نہیں کرونگا اللہ پر بھروسہ رکھونگا۔ انصاف قائم کرونگا ۔ ملک کے طاقتور لوگ پیسے اور طاقت کے ذریعے قانون سے بچ جاتے ہیں ۔

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

    تیسرے خوداری ۔میری راہ میں روڑے اٹکائے گئے 14 سال تک مذاق بنایا لیکن میں نے ہمت نہیں ہاری۔
    اس کے بعد وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری حکومت نے آزاد خارجہ پالیسی کی بنیاد رکھی ہے اقتدا ر ملتے ہی یہ فیصلہ ہو گیا تھا ملک کی خارجہ پالیسی آزادانہ ہو گی پاکستان کسی ملک کے خلاف نہیں ہے ۔

     

     

    Advertisement

     

    بحیثیت کرکٹر میں میں بیرون ممالک کے ماحول جانتا ہوں۔ اس کے علاوہ ہر جگہ پر کشمیر کے لئے آواز اُٹھائی۔ اور دنیا کو بتایا کہ دہشت گردی کے جنگ سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ۔

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

     

    کیوں؟ یہ پرویز مشرف کی غلطی انھوں نے امریکہ کے  7 مارچ کو پیغام دیا گیا اور یہ پیغام صرف ایک وزیراعظم کے لئے نہیں بلکہ ملک کے لئے ہے ۔

    Advertisement

     

     

    ملک کے اندرونی حالات کا تمام تر تبادلہ خیال امریکہ سے کیا جا رہا ہے۔ تحریک عدم اعتماد ابھی آئی بھی نہیں اور پیغام میں تحریک عدم اعتماد کا ذکر کیا جا رہا ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کون غدار ہے؟ خط میں واضع کیا گیا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی میں ہی پاکستان کی فلاح ہے ناکامی کی صورت میں پاکستان سنگین نتائج کے لئے تیار رہے۔

    Advertisement

     

     

    اس کی وجہ دور ہ روس ہے۔ امریکہ کو پاکستان کے تن تنہا دورہ روس کرنے پر اعتراض ہے۔ ہمارے امریکہ میں موجود سفیر کو کہا گیا ہے عمران خان کی وجہ سے دورہ روس ہوا ہے اور پاکستان بغیر اجازت کیو ں گیا۔

    Advertisement

     

    پاکستان کسی کا نوکر نہیں ہے اپنی آزاد خارجہ پالیسی رکھتا ہے۔ یہ بیرونی طاقتیں پاکستان میں حکومت کا فیصلہ نہیں کر سکتی ۔

     

    Advertisement

     

    تمام تر حالات کے بعد آخر میں وزیر اعظم نے کہا ہار کا کوئی ڈر نہیں استعفیٰ نہیں دوں گا۔ حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا ۔

     

    Advertisement

     

    اور محنت سے ابھروں گا۔ تحریک عدم اعتماد کوئی اعتماد کی تحریک نہیں ہے یہ ضمیر فروشوں کی تحریک ہے اور سب چور ایک ہوگئے ہیں۔

     

    Advertisement

     

    قوم کو سب معلوم ہے کہاں کیا ہو رہا ہے؟ میر صادق اور میر جعفر جیسے لوگ اپنے ملک کو بیچ دیتے ہیں ہمار ے ملک میں بھی یہ لوگ آ گئے ہیں۔ پاکستانی عوام کو اب حالات کا اندازہ کر کے آئندہ فیصلہ کرنا ہوگا ۔ پاکستان کا مستقبل اب سے عوام کے ہاتھ میں ہو گا۔

     

    Advertisement

     

     

    Advertisement