مسلم لیگ ق کے ایک اور رہنما عمران خان کی حمایت میں بول پڑے۔
مسلم لیگ ق کے ایک اور رہنما عمران خان کی حمایت میں بول پڑے۔
لاہور ( اعتماد ٹی وی ) وزیراعظم عمران خان کے اسمبلیاں تحلیل کرنے کے بعد سے متحدہ اپوزیشن ان کے خلاف بیانات دے رہی ہے کہیں کہا جا رہا ہے کہ عمران خان نے سول مارشل لاء لگا دیا ہے کہیں کہا جا رہا ہے کہ جو خط آیا ہے وہ جعلی ہے آج شہباز شریف نے فوج اور ڈی جی سے اس کی وضاحت طلب کی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے اعتراض اُٹھایا ہے کہ اگر کوئی خط آیا تھا تو ہمیں اعتماد میں کیوں نہیں لیا گیا۔ صورتحال سب کی سمجھ سے باہر ہے۔
مسلم لیگ ق کو پنجاب کی وزارت دینے کے لئے مسلم لیگ ن تیار نہیں تھی ۔اس لئے ان کی سودے بازی یہاں نہیں چل سکی اور انھوں نے اسپیکر قومی اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد جمع کروانے کا اعلان کیا ۔
اب حالات بلکل برعکس ہیں اور اسمبلیاں تحلیل کرنے کے بعد سب بکھرےپڑے ہیں ۔ اور وزیراعظم کے اس قدم کو غیر آئینی قرار دے رہے ہیں۔
مسلم ق کے رہنما چوہدری شجاعت نے وزیراعظم کی حمایت میں بیان دیا ہے انھوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کوئی غیر آئینی اقدام نہیں کیا۔
انھوں نے اسمبلیاں تب تحلیل کیں ہیں جب وہ تحریک عدم اعتماد کو ختم کر چکے تھے۔ عدم اعتماد تو ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ سے ہی ختم ہو گئی تھی پھر ووٹنگ کس بات کی۔
وزیراعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر لاہور پہنچے ہیں جہاں پر وہ افطار کے بعد پارٹی کارکنان سے خطاب کریں گے۔ وزیراعظم کے ہمراہ فواد چوہدری اور شاہ محمود قریشی بھی موجود ہیں ۔