بیٹا لاہور ہوٹل کا وزیراعلیٰ اور باپ اسلام آباد ہوٹل کا وزیر اعظم! شہباز گل نے ن لیگ کو آڑے ہاتھوں لیا۔
بیٹا لاہور ہوٹل کا وزیراعلیٰ اور باپ اسلام آباد ہوٹل کا وزیر اعظم! شہباز گل نے ن لیگ کو آڑے ہاتھوں لیا۔
اسلام آباد ( اعتماد ٹی وی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنمااور وزیراعظم کے سابق معاون خصوصی شہباز گل نے میڈیا سے بات چیت کے دوران بتایا کہ یہ کیسے لوگ ہیں حکومت کے خلاف عدالت میں گئے ۔
اب عدالت کے فیصلوں پر اعتراض کر رہے ہیں یہ کہتے تھے عمران خان سے ہار برداشت نہیں ہوئی اور وکٹیں اُٹھا کر بھاگ گیا ہے۔ لیکن مولانا فضل الرحمان کے بیان نے ثابت کر دیا ہے کہ یہ خؤد ہار برداشت نہیں کر سکتے انھوں نے کہا کہ مولانا کہتے ہیں عدالت کا فیصلہ خلاف توقع آیا تو نہیں مانیں گے۔
پہلے یہ لوگ قانون کے خلاف تھے اب عدلیہ کے خلاف ہیں اگر ان کو عدالتوں پر بھروسہ نہیں تو ان کے وکیل سپریم کورٹ میں کیا کررہے ہیں۔
شہباز گل نے کہا کہ آج سپریم کورٹ کے احاطے میں مسلم لیگ ن کے صدر نے عمران خان نیازی کو ہٹلر سے ملایا ۔ یہ سراسر نا انصافی ہے ہٹلر کو ماضی میں کس حیثیت سے جاناجا تا ہے یہ سب جانتے ہیں کیا عمران خان نے 25 سالہ سیاسی تاریخ میں ایسا کچھ کیا ۔
انھوں نے کہا کہ شہباز شریف نیازیوں کے متعلق کی گئی بات پر معافی مانگیں نہیں تو میانوالی میں ان کی باتوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔
اس کے ساتھ شہباز گل نے کہا کہ ن لیگ میں موجود نیازی بھی شرم کریں شہباز شریف نے ان کو کس قبیلے سے ملایا ہے۔ شہباز گل نے کہا کہ یہ لوگ ہم سے فرح بی بی کے متعلق سوال کر رہے ہیں پہلےاپنے گریبان میں جھانکیں ،فرح خان تو مسلم لیگ ن کے رہنما ک خاندان کی بہو ہے۔
اگر اس سے متعلق کوئی بات ہے تو آپ جواب دیں ہمیں کس بات سے متعلقہ سوال کیے جا رہے ہیں۔ ہمارے لوگوں کے خلاف کرپشن کے ثبوت ہیں تو دکھائیں ہم آپ سے بات کریں گے اور کرپشن ثابت ہوئی تو ایکشن لیں گے۔
شہباز گل نے کہا کہ یہ باپ بیٹا عجیب ہیں ان کا آپس میں ہی مقابلہ چلتا رہتا ہے بیٹا لاہور ہوٹل کا وزیراعلیٰ ہے اور باپ اسلام آباد ہوٹل کا وزیراعظم ۔ اور مقصو د چپڑاسی کو بھی لگتا ہے اب ڈپٹی وزیراعظم بنانا پڑۓ گا۔ شہباز گل نے کہا پاکستا ن ایک جمہوری ریاست ہے اس کا اصل وارث جمہور ہے ۔
اور عوام بہتر فیصلہ کر سکتی ہے۔ میں بیرون ملک دو جلسوں میں شرکت کے لئے جا رہا ہوں اور کوئی یہ نہ سمجھے کہ بھاگ رہا ہے اس لئے علی العلان بتا کر جا رہا ہوں۔
دوسری طرف عوام سیاسی جماعتوں کے تصادم سے مشکلات کا شکار ہے۔ مہنگائی بے لگام حد تک بڑھ چکی ہے۔
ڈالر کا ریٹ بھی روپے کے مقابلے میں 190 روپے تک پہنچ گیا ہے، جس سے مہنگائی مزید اور مہنگائی ہو گئی ہے ۔
جبکہ موجودہ بحران سے نمٹنے کے لئے سپریم کورٹ اف پاکستان نے ازخود نوٹس لیا تھا جس کے فیصلے میں اس نے بتایا کہ ڈپٹی اسپیکر اور حکومت نے بھی اقدامات کئے وہ سب غیر آئینی اور غلط ہے ۔