“قائداعظم کے قریبی ساتھی مولوی ابوالقاسم فضل الحق جنھوں نے پاکستان کی قرار دار پیش کی تھی، ان کی حکومت بھی جب مشرقی پاکستان میں ختم ہوئی تو اس کے پیچھے بھی۔۔۔” اوریا مقبول جان نے تاریخ سے واقعہ نکال کر سب کو حیران کر دیا

    ارسٹھ سال کے بعد بھی پاکستان آزاد نہیں ہوا ۔ اوریا مقبول جان

     

     

    Advertisement

     

    لاہور (اعتماد ٹی وی) سنئیر تجزیہ نگار اوریا مقبول جان نے عدالتی فیصلے کے بعد عوام کے سامنے بہت سے حقائق رکھے ۔

     

    Advertisement

     

     

    جس میں انھوں نے بتا یا کہ آج پاکستان واپس 1947 والی صورتحال پر آ چکا ہے اگر ملک کی آزادی کو قائم نہیں رکھنا تھا تو کیا ضرورت تھی الگ ملک بنانے کی ۔ کیوں پاکستان کو آزاد ملک کہا جا تا ہے۔

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

    امریکی دخل اندازی نے ثابت کر دیا ہے کہ پاکستان آج بھی آز اد نہیں ہے۔ اس پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے اوریا مقبول جان نے کہا کہ قائداعظم کے قریبی ساتھی مولوی ابوالقاسم فضل الحق جنھوں نے پاکستان کی قرار دار پیش کی تھی ۔

     

     

    Advertisement

     

    اس کی حکومت بھی جب مشرقی پاکستان میں 30 مئی 1954کو اسمبلی توڑ کر ختم کی گئی تو اس نے آواز بلند کی کہ میری حکومت کے خاتمے کے پیچھے امریکی سی آئی اے کا ہاتھ ہے۔

     

    Advertisement

     

    آج ارسٹھ سال گزر گئے ہیں اور پاکستان دوبارہ اسی مقام پر ہے کہ حکومت کو گرانے کے لئے امریکہ پھر سے دخل اندازی کر رہا ہے اور یہاں کے لوگ جی حضور کہہ رہے ہیں۔ اس حوالے سے ملک وقوم کو ایک ہونا ہو گا تب ہی کوئی مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔

     

    Advertisement

     

     

    Advertisement