سابق وزیر اعظم عمران خان کے لئے مشکلات کا آغاز ہو گیا۔
اسلام آباد ( اعتماد ٹی وی ) پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کو عہدے سے ہٹانے کے بعد متحدہ اپوزیشن کی جانب سے بیان دیا گیا تھا کہ وہ بدلے کے سیاست پر یقین نہیں رکھتے لیکن احتساب لیا جائے گا ۔
اپوزیشن نے بے شک اپنی بات کو تھوڑا گھما کر کہا لیکن نتیجہ وہی نکلتا ہے۔ انھوں نے پاکستان تحریک انصاف ہے چند اراکین کے نام اسٹاپ لسٹ میں شامل کر دئیے۔
اس کے ساتھ ساتھ سابق وزیراعظم عمران خان پر بھی ایک کیس درج کروادیا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو ایک ہار تحفہ میں ملا۔ بطور وزیراعظم جو تحائف حاصل ہوتے ہیں ان کو توشہ خانے میں جمع کروایا جاتا ہے ۔
لیکن عمران خان نے وہ ہار توشہ خانے میں جمع کروانے کے بجائے زلفی بخاری کے ذریعے اس کو لاہور کے سب سے بڑے جیولر کو فروخت کر دیا ۔
توشہ خانے کا اصول ہے کہ اگر آپ کوئی چیز اپنے پاس رکھنا چاہتے ہیں تو اس کی آدھی قیمت ادا کرکے رکھ سکتے ہیں زلفی بخاری کی مدد سے فروخت کئے گئے اس ہار فروخت شدہ قیمت آٹھارہ کڑوڑ روپے تھی۔
لیکن عمران خان نے اس ہار کے رقم کے صرف چند لاکھ توشہ خانے میں جمع کروائے جو کہ غیر قانونی تھا۔ جس کی وجہ سے ایف آئی اے نے ان پر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔