وزیراعظم شہباز شریف کو تنخواہوں میں اضافہ اور پھر اضافے کا حکم واپس لینا مہنگا پڑ گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کو تنخواہوں میں اضافہ اور پھر اضافے کا حکم واپس لینا مہنگا پڑ گیا۔
اسلام آباد (اعتماد ٹی وی) نو منتخب وزیراعظم نے ایوان میں ووٹ حاصل کرنے کے بعد جو تقریر کی تو بغیر کسی مشاورت کے انھوں نے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے کا حکم جاری کردیا ۔
اور کم سے کم اجرت 25000 روپے منعقد کردی ۔ جس پر عوام نے خوشی کا اظہار کیا ۔ لیکن یہ خوشی زیادہ دیر قائم نہ رہ سکی۔ اضافے کے اگلے روز ہی تنخواہوں میں اضافے کے اعلامیے کو واپس لے لیا گیا۔
اس کی وجہ یہ بتا ئی گئی کہ مفتا ح اسماعیل نے وزیراعظم کو اس حوالے سے بریفنگ دی کہ ملازمین کی تنخواہیں پہلے دو مرتبہ بڑھائی جا چکی ہیں اس لئے اب اس کی ضرورت نہیں ہے جس پر یہ حکم نامہ واپس لیا گیا۔
اس پر عوام نالاں ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے رکن اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے اس پر ٹوئٹ کیا ۔ کہ پہلے ہی دن تقریر میں شوبازیاں دکھا کر دوسرے دن حقیقت دکھا دی۔
اس کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی رکن عثمان بزدار نے حوالہ دیا کہ گزشتہ سال پی ٹی آئی حکومت نے تنخواہوں میں35 فیصد تک اضافہ کیا تھا جس میں 10 فیصد بنیادی اضافہ تھا اور 25 فیصد الاؤنسز دئیے گئے تھے۔
اس کے ساتھ انھوں نے کہا کہ فیڈرل گورنمنٹ ملازمین کی تنخواہیں بھی دو ماہ قبل بڑھائی گئی ہیں اس لئے ا س سب میں مسلم لیگ ن کا نہ تو کوئی کمال تھا نہ ہے۔