قصور ( اعتماد ٹی وی ) لاہور اور قصور کو ملانے والی سڑک فیروزپور روڈ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، گزشتہ کچھ عرصے سے یہ روڈ شدید ٹوٹ پھوٹ کا شکار تھی۔
قصور ( اعتماد ٹی وی ) لاہور اور قصور کو ملانے والی سڑک فیروزپور روڈ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، گزشتہ کچھ عرصے سے یہ روڈ شدید ٹوٹ پھوٹ کا شکار تھی۔
تاہم 14 اپریل کو محکمہ ہائی وے پنجاب کی قصور ڈویژن کی طرف سے اس سڑک کی اسپیشل مرمت کا تقریباً 3 کڑوڑ کا ٹینڈر جاری کیا گیا، جس میں مصطفےٰ آباد ٹول پلازہ سے لیکر قصور ڈسٹرکٹ ہسپتال تک روڈ میں ہونے والی توڑ پھوڑ کو مرمت کیا جائے گا۔
جبکہ حیرت کی بات یہ ہے کہ اس بات کا سارے کا سارا فائدہ نواز لیگ کے ایم این اے سعد وسیم نے اپنی سیاست چمکانے کے لئے اٹھایا اور درجہ ذیل اخبارات میں اپنی خبریں خد ہی لگوا کر اپنے حلقے کی عوام کو دھوکہ دیا۔
تفصیلات کے مطابق، جاری کردہ ٹینڈر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس کی مرمت کی “ٹیکنیکل سینکشن” یعنی اس کو بنانے کی باقاعدہ منظوری پنجاب کے محکمہ ہائی وے (سنٹرل زون) کے چیف انجینئر نے مورخہ 8 اپریل 2022 کو دے دی تھی۔ جس کے پیروی میں، ایکسن ہائی وے قصور نے ٹینڈر نوٹس جاری کیا۔
جبکہ اس سے پہلے متعدد بار ڈپٹی کمشنر قصور کی طرف سے صوبائی محکمہ مواصلات کو اس روڈ کی ہنگامی بنیاد پر خصوصی مرمت کے خطوط بھیجے جا چکے ہیں۔
بات یہاں ختم نہیں ہوئی، وزیراعظم افس کی جانب سے جاری کردہ اعلانیے کے مطابق میاں شہباز شریف نے مورخہ 11 اپریل کو بطور وزیراعظم پاکستان کا حلف لیا۔
دوسری طرف پنجاب میں 8 اپریل کو پنجاب کے قائم مقام وزیراعلیٰ عثمان بزدار ہے، جس کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے ہے نا کہ نواز لیگ سے۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ سعد وسیم جس بات پر دعویٰ کر رہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت میں یہ کام نہیں ہوا اور میاں شہباز شریف کے آنے سے یہ کام شروع ہوا ہے تو پھر حقائق کے مطابق تو میاں شہباز شریف نے حلف 11 اپریل کو لیا تھا لیکن چیف انجینئر نے اس کی منظوری تو 8 اپریل کی ہی دی ہوئی تھی تو پھر یہ منصوبہ کون بنوا رہا ہے؟ سوچنے والی بات ہے۔
دوسرا سوال یہ بنتا ہے کہ پنجاب کے وزیراعلیٰ تو ابھی تک عثمان بزدار ہے تو پھر یہ منصوبہ نواز لیگ بنوا رہی ہے یا پاکستان تحریک انصاف ؟ پھر سوچنے والی بات ہے۔
جبکہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ سعد وسیم جس کے والد نااہل ہوگئے تھے اور وہ اپنے والد کی جگہ ماروثی سیاست کا چشم و چراغ ہے۔
اس صاحب کو یہ بھی نہیں علم کہ یہ سڑک کس کے کہنے پر تعمیر کروائی جا رہے ہے؟ جبکہ عوام سے جھوٹ بول کر اپنے نام کے چرچے کروائے جا رہے ہیں۔
اس لئے کہتے ہیں کہ نقل کے لئے بھی عقل کی ضروت ہوتی ہے۔ حلقے کی عوام کا فرض بنتا ہے کہ اس ایم این سے پوچھا جائے کہ مندرجہ بالا سوالات کے جواب دے یا پھر اپنے بیان کو واپس لے کہ یہ سڑک ان کے کہنے یا پھر نواز لیگ کی وجہ سے مرمت کی جا رہی ہے۔