سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے عدالت پر سوال اُٹھا دیا۔
اسلام آباد (اعتماد ٹی وی) عمران خان کی حکومت کو ختم کرنے کے لئے سپریم کورٹ کو دو مرتبہ معمول سے ہٹ کر کھولا گیا۔ جس پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے کردار پر سوالیہ نشان کھڑا ہو گیا۔ کہ ایسی کون سی قیامت آنے والی تھی کہ چیف جسٹس سب کچھ چھوڑ کر ملک کے وزیراعظم کے خلاف کھڑے ہو گئے۔
اسی طرح عوام نے بھی عدلیہ سے سوال کیا کہ کیا وہ عام آدمی کے لئے بھی ایسے عدالت کو کھولیں گے؟
سابق وزیر اطلاعات نے فواد چوہدری نے عدلیہ پر پھر سے سوال اُٹھا دیا ہے۔ اپنے ٹوئٹر پر انھوں نے ٹوئٹ کیا ہے کہ عدالت نے انوکھا کام کیا ہے اور ایک ہی دن میں دو کیسز کی سماعت کی اور مزے کی بات یہ ہے کہ عدلیہ نے ایک ہی شخص کے کیس کی سماعت ایک ہی دن میں مختلف اوقات میں کی۔ کیس بھی بالکل مختلف تھے۔
جس شخص پر 40 ارب کی منی لانڈرنگ کا کیس چل رہا تھا اور جس پر باقاعدہ فرد جرم عائد ہونی تھی اس کو عدالت نے ملتوی کر دیا اور اسی شخص کے وزیراعلیٰ کے حلف کے لئے عدالت حکم دے رہی ہے کہ آج ہی ان سے حلف لیا جائے ۔ کیا انصاف ہے پاکستان کی عدلیہ کا۔