تقویٰ اختیا ر کر کے کوئی بھی شخص بڑا مقام حاصل کرسکتا ہے۔ لیکن تقوی حاصل کرنا اصل میں اتنا آسان نہیں اور نا ہی یہ محض لفظی کہانی۔ اس درجے کو حاصل کرنے کے لئے غیر معمولی طور پر عمل کرنا پڑتا ۔
تقویٰ اختیا ر کر کے کوئی بھی شخص بڑا مقام حاصل کرسکتا ہے۔ لیکن تقوی حاصل کرنا اصل میں اتنا آسان نہیں اور نا ہی یہ محض لفظی کہانی۔ اس درجے کو حاصل کرنے کے لئے غیر معمولی طور پر عمل کرنا پڑتا ۔
بے شک اللہ نے اس مقام کو حاصل کرنے کے لئے بھی اپنی مخلوق کو طریقہ کار بتایا ہے ۔ درج ذیل میں اللہ کی قربت و تقوی حاصل کرنے کے لئے چند طریقہ کار بتائے گئے ہیں ۔
لاہور ( اعتماد ٹی وی) رسول ﷺ نے فرمایا : تم میں سے کسی کو بھی کسی پر برتری حاصل نہیں ماسوائے تقویٰ کے۔ تقویٰ ہی ایک ایسی چیز ہے جس کو اختیار کر کے انسان تمام مخلوقات سے افضل ہو جاتا ہے۔ اللہ نے انسان کو اشرف المخلوقات تو پہلے ہی بنایا ہے لیکن اس پر چار چاند انسان تقویٰ اختیار کر کے لگاتا ہے ۔
تقویٰ اختیار کرنے کے دس ضروری کام ہیں جو کرنے سے آپ متقی اور پرہیز گار بن سکتے ہیں۔ جب تک ان باتوں کی تکمیل نہیں ہوگی آپ تقویٰ کی حدود میں داخل نہیں ہوسکتے۔ 1) غیبت سے زبان کو روکنا ۔
کسی کے متعلق کوئی بھی بات اس کی غیر موجودگی میں نہ کی جائے۔2) بدگمانی سے پرہیز کریں۔ کسی کے متعلق کوئی بھی بات سن کر غلط فہمی میں مبتلا ہو کر اس پر الزام لگانا یہ بھی غلط ہے۔3) مذاق اُڑانے سے باز رہنا ۔ صرف اپنی تسکین کے لئے کسی پر فقرے کسّنا ایسی حرکت سے بھی اسلام منع کرتا ہے ۔
4) نامحرم کی طرف نگاہ نہ کرنا ۔ اللہ نے ہر مرد و زن کو محرم رشتے سے نوازا ہے اس لئے نامحرم کی جانب بڑھیں گے تو شیطان نفسانی خواہشات ہو ہوا دے گا جس سے انسان گناہ کا مرتکب ہو سکتا ہے۔5) سچ بولنا۔ ہمیشہ کسی بھی چیز کے خوف کو محسوس کئے بغیر سچ بولا جائے۔6) اللہ تعالیٰ کے احسان کو پہچاننا۔ اللہ نے انسان کو مکمل پیدا کیا ہے چلنا ،پھرنا، دیکھنا، بولنا ،چکھنا ہر حِس عطا کی ہے اس لئے انسان کو اللہ کا احسان ماننا چاہیے۔7)راہ حق میں مال خرچ کرنا۔
اللہ کے عطا کردہ مال میں سے اسکی راہ میں ہی خرچ کر کے انسان کو شکر ادا کرنے چاہیے۔
8) دنیا میں بڑائی اور غرور کا طالب نہ ہونا۔ اگر اللہ تعالیٰ نے انسان کو دوسروں سے بہتر عطا کیا ہے تو اس کے لئے انسان میں غرور نہ آئے بلکہ عاجزی اختیار کرتے ہوئے اس کو غریبوں کے لئے خرچ کرے۔9)پانچ وقت کی نماز وقت پر ادا کرنا۔
نماز اللہ کا قرب حاصل کرنے کا ذریعہ ہے یہ جنت کی کنجی ہے اس لئے ہر انسان کو چاہیے کہ وہ وقت پر نماز ادا کرے۔10) سنت اور جماعت پر قائم رہنا اس کا مطلب ہے انسان کو اسوہ حسنہ کے مطابق عمل کرنا چاہیے اور جس جماعت پر اس کا یقین کامل ہو اس پر قائم رہے ۔
یہاں پر یہ بات بھی قابل غور ہے کہ درج بالا طریقہ کار بہترین علم کو بروئے کار لاتے ہوئے بتائے جا رہے ہیں تاہم ان میں غلطی کی گنجائش بھی موجود ہے۔ اگر کسی بھی عمل کے بارے میں ابہام ہیں تو اس کی تصدیق کر کے اس پر عمل کریں۔ اللہ ہم سب کو عمل کی توفیق دے ۔