بیٹیاں رحمت ہوتی ہیں ان کو زحمت انسان کی سوچ بناتی ہے۔
کراچی (اعتماد ٹی وی) پہلے پہل عرب میں ایسا ہی ہوتا تھا کہ بیٹیوں کو بوجھ سمجھا جاتا تھا ۔ پیدا ہوتے ہی ان کو زندہ دفن کر دیا جاتا تھا۔ پھر رحمت العالمین سرکار دوعالم ﷺ نے دنیا میں آکر اسلام کو متعارف کروایا اور عورتوں کو ان کے حقوق دلوائے ۔ اسلام واحد مذہب ہے جس نے عورتوں کے جائیداد میں حصے کو اہمیت دی۔ اس کے علاوہ عورتوں کا احترام اور ہر رشتے کے لحاظ سے اس کا مقام و مرتبہ بیان کیا۔
چند روز قبل پاکستان کی نامور اداکارہ صاحبہ نے ایک پروگرام میں بیان دیا کہ ان کی خواہش تھی کہ ان کے صرف بیٹے ہوں کیونکہ بیٹیوں کو بہت سا دباؤ برداشت کرنا پڑتا ہے ان کے نازک کندھوں پر بڑی بھاری ذمہ داریاں ڈال دی جاتی ہیں خاندان کی عزت کا بوجھ اُٹھاتے اُٹھاتے وہ اپنی زندگی ہار جاتی ہیں ۔اور خواہشات کو مار دیتی ہیں۔
جس پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ان کو سخت تنقید کی گئی اور معافی کا مطالبہ کیا گیا ۔ صاحبہ کے بیٹے میں میدان میں آ کر سب کو کہا کہ ہر انسان آزادی رائے کا حق رکھتا ہے میری والدہ نے کوئی ایسی بات نہیں کہی کہ ان کو ایسے سخت الفاظ کہے جائیں ۔ یہ ہمارے معاشرے کی تلخ حقیقت ہے جسے ہم کبوتر کی طرح آنکھیں بند کر کے سنتے ہیں۔
ہمارے معاشرے میں زیادہ تر عورتیں تاحال ایسے سخت حالات کا سامنا کر رہی ہیں جہاں سسرال کا برُ ا رویہ ، شوہر کا ناروا سلوک اس لئے برداشت کرنا پڑتا ہے کہ طلاق نہ ہو جائے معاشرے میں طلاق یافتہ عورت کو اچھوت سمجھتا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ اگر زیادہ بیٹیاں پیدا ہوجائیں تو بھی عورت کو قصوار گردانا جاتاہے اور مرد کی دوسری شادی کروا دی جاتی ہے۔