اگر حکومت کے پاس زہر کھانے کے پیسے نہیں ہیں تو کیوں نہ زہر فنڈ قائم کر دیا جائے۔ بنیل قریشی
اسلام آباد (اعتماد ٹی وی) پاکستان تحریک ا نصاف کی حکومت کیا گئی گویا ملک سے سب کچھ ختم ہو گیا ۔ بجلی کی لوڈ شیڈنگ بڑھ گئی۔ سبسڈی دینا مشکل ہو گیا اور تو اور وزیر مملکت برائے پیٹرولیم کی جانب سے یہ بیان سامنے آیا کہ ملک کے جو حالات ہیں اس سے تو حکومت کے پاس زہر کھانے کے پیسے بھی نہیں ہیں۔
وزیر مملکت برائے پیٹرولیم کے اس بیان کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور کہا گیا کہ وزیراعظم ہاؤس میں جو 7 کروڑ کی لاگت سے سوئمنگ پول کی آرائش کی گئی ہے وہ کہاں سے آئے۔ وزیر اعظم کا اتنے افراد کے ساتھ عمرے پر جانا اور اب دورہ ترکی میں 54 افراد حکومتی خرچے پر گئے یہ پیسے کہاں سے آئے۔
سینیٹر مصدق ملک نے بتایا سوئی گیس کی کپمنیوں کے اثاثے کم سے کم ہوتے جا رہے ہیں۔ کمپنیوں کے یہ حالات رہے تو یہ کمپنیاں دیوالیہ ہو جائیں گی۔ حکومت ایسے مشکل حالت میں زہر کھانا چاہتی ہے لیکن وہ بھی میسر نہیں ہے۔