فیشن انڈسٹری کے ڈیزائنر اب سیاستدانوں کو ہی کپڑے بیچ سکتے ہیں ۔
لاہور (اعتماد ٹی وی) دنیا بھر میں فیشن انڈسٹری اپنے عروج پر ہے ۔ ہر شخص کی دلی خواہش ہے کہ وہ الگ طرح کے کپڑے پہن کر الگ نظر آئے ۔
فیشن انڈسٹری کے ڈیزائنر اب سیاستدانوں کو ہی کپڑے بیچ سکتے ہیں ۔
لاہور (اعتماد ٹی وی) دنیا بھر میں فیشن انڈسٹری اپنے عروج پر ہے ۔ ہر شخص کی دلی خواہش ہے کہ وہ الگ طرح کے کپڑے پہن کر الگ نظر آئے ۔
فیشن سے انسان کے ذوق اور شوق دونوں کا پتہ چلتا ہے۔ لیکن آج کے دور کا فیشن برائے نام کپڑے پہننے کا ہے۔
جیسا کہ ملکی حالات کے پیش نظر اب عوام کے پاس اتنی استطاعت نہیں ہے کہ وہ ایسے کپڑے خرید سکیں۔ سوشل میڈیا پر آج کل ایک فیشن برانڈ کی شلوار سرگرم موضوع بنی ہوئی ہے۔
جس کی وجہ سے صارفین اس برینڈ پر خاصی تنقید کرتے نظر آرہے ہیں۔ قصہ یہ ہے کہ سوشل میڈیا پر ایک برینڈ نے اپنے کپڑوں کا فوٹو شوٹ ماہرہ خان سے کروایا۔
ان تصاویر کو دیکھ کر ایک خاتون نے اس کی قیمت پوچھی جس پر برینڈ کی جانب سے جوا ب دیا کہ قیمض کی قیمت 1 لاکھ 50 ہزار اور شلوار کی قیمت 40 ہزار روپے ہے ۔ اس کے ساتھ ڈوپٹہ بھی موجود ہے جس میں ہلکی طرز کا ڈوپٹہ 60 ہزا ر روپے کا ااور بھاری طرز کا ڈوپٹہ 2 لاکھ روپے کا ہے۔
اقبال حسین آفیشلز نامی برینڈ نے خاتون کو ان باکس میں جو قیمت بتائی ا سکا سکرین شاٹ خاتون نے سوشل میڈیا پر شئیر کیا جس پر صارفین نے تنقید کی اور کہا کہ ایسی شلوار بس مریم نوا ز ہی خرید سکتی ہیں۔
ایک صارف نے کہا کہ لگتا ہے ڈیزائنر نے قیمت میں ایک صفر زیادہ لگا دیا ہے ۔ کسی نے کہا کہ ہیوی ڈوپٹہ خریدنے سے بہتر ہے ہیوی بائیک خرید لی جائے۔