اسقاطِ حمل قانوناً جرم قرار دے دیا گیا ۔
لاہور (اعتماد ٹی وی) جیسا کہ پہلے زمانے میں عرب میں بیٹیوں کو زندہ درگور کر دیا جاتا تھا اس کے بعد ایشیائی ممالک میں بھی بیٹی پیدا ہونا معیوب سمجھا جاتا تھا۔ بھارت میں تو دوران حمل جنس کا پتہ چلنے کے بعد اسقاط حمل کیا جاتا تھا۔
جس کی وجہ سے گلی محلوں میں کوڑے کے ڈھیر میں ایسے غیر تولد بچے ملنا شروع ہو گئے جس پر حکومت نے دوران حمل جنس کی جانچ کو قانوناً جرم قرار دیا اور اس بُرے کام پر روک لگائی۔
اب امریکہ جیسے ترقی یافتہ ملک میں عدالت نے اپنے ہی فیصلے کو کالعدم کرتے ہوئے اسقاط حمل کو قانونی سے غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔ اس فیصلے کے عام ہوتے ہی لوگوں نے مظاہرے شرو ع کر دیے ہیں اور اس فیصلے کو منسوخ کر نے کا مطالبہ کیا ہے۔
سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد قدامت پسند قیادت والی امریکی ریاستوں میں اسقاط حمل کے لئے دی گئی طبی سہولیات پر بھی باقاعد ہ پابندی عائد کر دی ہے۔ صدر جوبائیڈن نے بھی عدالت کے اس فیصلے کو افسوسناک غلطی قرا ر دیا ہے ۔