برطانی مسلمان شخص 11 ماہ میں 65 سو کلو میٹر کا صفر طہ کر کے مکہ میں حج کی ادائیگی کے لئے پہنچ گیا، جانئے اس نے یہ ممکن کیسے بنایا۔۔

    جذبہ ہو تو ایسا ، برطانوی مسلمان نے ایسا کام کر ڈالا ۔

     

    آن لائن (اعتماد ٹی وی) ہر انسان مذہب کے لئے الگ عقیدت رکھتا ہے ۔ مذہب سے متعلقہ امور کو سر انجام دینے کے لیے بھی ہر ایک کی شدت الگ ہوتی ہے۔ کچھ لوگ ایسی لگن کا مظاہر ہ کر جاتے ہیں کہ انسانی عقل دنگ رہ جاتی ہے ۔

    Advertisement

     

    پہلے پہل مسلمان حج کے لئے مختلف جگہوں سے قافلوں کی شکل میں نکلتے تھے اور ایک لمبے عرصے کی مسافت کے بعد مکہ مکرمہ پہنچ کر حج کے فرائض ادا کرتے تھے۔ لیکن دور جدید نے فاصلوں کو سمیٹ کر رکھ دیا ہے ۔
    اتنے لمبے عرصے میں طے ہونے والا یہ سفر سمٹ گیا ہے ۔

     

    Advertisement

    لیکن اب بھی کچھ لوگ ہیں جن کی مذہب کے لئے جد وجہد دیکھ کر ایمان تازہ ہو جاتا ہے۔ ایسا ہی برطانوی 59 سالہ مسلمان 11 ماہ میں سفر مکمل کیا۔ جن کاآدم محمد ہے ۔ آدم محمد نے بیٹرا اُٹھایا کہ کہ وہ انگلینڈ سے سعودی عرب کا سفر پیدل کریں گے۔

     

    غیر ملکی ذرائع کے مطابق انھوں نے 10 ماہ اور 26 دن کے عرصے میں مکہ مکرمہ کا یہ سفر مکمل کیا اور حج کے فریضے کی ادائیگی کے لئے مکہ پہنچے۔ آدم محمد کے مکہ پہنچنے پر ایک بہت بڑے مجمے نے ان کا استقبال کیا۔آدم نے ان سب کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان کو اتنی عزت دی۔

    Advertisement

     

    آدم محمد نے بتایا کہ مکہ مکرمہ تک پہنچنے کے اس سفر میں انھوں نے 6500 کلومیٹر کی مسافت میں موسم کی سختی کے ساتھ ساتھ ہر مشکل پریشانی برداشت کی ہے اور یہ سب انھوں نے حج کرنے کے لئے کیا ہے کیونکہ حج انکی اولین خواہشات میں سے ایک ہے۔

     

    Advertisement