دعا زہرہ نے شوہر سے جدا کرنے کی صورت میں سب کو خبر دارکر دیا۔
لاہور (اعتماد ٹی وی) دعا زہرہ کی میڈیکل رپورٹ میں عمر کم ہونے کی وجہ سے سب کا خیال تھا اب ان کا نکاح رد کر دیا جائے گااور دعا کو ا ن کے والدین کے حوالے کر دیا جائے گا ۔ دعا کے والدین نے رپورٹ آنے کے بعد پریس کانفرس کر کے خوشی کا اظہار کیا کہ ہماری بیٹی اب واپس آئے گی۔
دعا زہرہ نے نجی ٹی وی چینلز کو انٹرویو دیا اور کہا کہ اگر مجھے میڈیکل رپورٹ کی بنیاد پر میرے شوہر سے الگ کیا گیا تو بھی میں والدین کے پاس نہیں جاؤں گئ، والدین مجھے چھوٹی چھوٹی بات پر م ا ر تے تھے اور اب اگر میں ان کے پاس واپس گئی تو میری زندگی کی کوئی گارنٹی نہیں ہے۔
دعا زہرہ نے مزید کہا کہ میں دارالامان بھی نہیں جاؤ ں گی مجھے میرے شوہر کے پاس رہنے دیا جائے ۔ دعا کا کہنا ہے کہ میں بالغ ہوں اور میرا ظہیر سے نکاح ہوا ہے جو کہ شرعاً جائز ہے۔ میں ظہیر سے الگ ہو کر نہیں رہ سکتی نہ ہی ایسا سوچ سکتی ہوں۔ دعا کے شوہر ظہیر کا کہنا ہے کہ اس کو عدلیہ پر یقین ہے وہ اس کو انصاف دیں گے۔
دعا نے اپنے والدین کو بذریعہ ٹی وی پیغام دیا ہے کہ میں نے نکا ح کرکے کوئی گناہ کیا جو آپ مجھے عدالتوں میں گھسیٹ رہے ہیں۔ میں چیف جسٹس سے بھی درخواست کرتی ہوں کہ مجھے میری زندگی سکون سے جینے دی جائے۔