پاکستان میں بچوں کو 5 سال کی عمر تک پولیو کو ویکسین دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ نومولود بچوں کو پیدائشی ویکسین بھی دی جاتی ہے جس سے وہ متعدد بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں۔ لیکن بلوچستان حکومت نے اس ویکسین میں نئی ویکسین شامل کی ہے اور بچوں میں پھیلتی ہیضے کی وباء کو قابو میں کرنے کے لئے ہیضے کی ویکسین پھیلانی شروع کر دی ہے۔
پاکستان میں پہلی مرتبہ کسی صوبائی حکومت نے ایسا اقدام کیا ہے سرکاری سطح پر ہیضے کی ویکسی نیشن کا آغاز کیا جا چکا ہے ۔ صوبے کے 8 اضلاع میں 37 ہائی رسک یونین کونسلوں میں انسداد ہیضہ کی یہ ویکسی نیشن مہم 29 جولائی تک جاری رہے گی اور 7 لاکھ 50 ہزار بچوں کو ہیضہ سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔
بلوچستان میں رواں سال ہیضے کا پہلا کیس 17 اپریل کو ڈیرہ بگٹی میں رپورٹ ہوا ۔ اور 15 جولائی تک اس میں اتنا زیادہ اضافہ ہوا کہ تعداد 19 ہزار سے بھی تجاوز کر گئی۔ بلوچستان کے متعلقہ حکام کا کہنا ہے مہم میں 1988 میڈیکل ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جبکہ 250 سپروائزر اس مہم کو مانیٹر کر یں گے ۔