فیصل آباد میں چوک گھنٹہ گھر میں احتجاجی ریلی کے دوران چوہدر ی شیر علی نے مسلم لیگ ن کے اہم رہنماؤں سے سوال کیا۔ کہ وزیر داخلہ جواب دیں پہلے تو بہت بلند و بانگ دعوے کرتے تھے اب کہاں سو گئے ہیں اب وزیر داخلہ کہتے ہیں کہ مجھے کسی کو پکڑنے کی اجازت نہیں ہے اگر اب آپ کسی کام کے نہیں رہے تو اقتدار چھوڑ دیں۔
چوہدری شیر علی نے کہا کہ ہم موجود ہ حکومت کی پالیسیوں سے مطمئین نہیں ہیں۔ انھوں نے جو وعدے عوام سے کئے ہیں وہ پورے کریں۔ اگر ایوان میں گالیاں دینا ممنوع ہے تو اسپیکر قومی اسمبلی گالیاں دینے والوں کے استعفے کیوں قبول نہیں کر رہے؟
چوہدری شیر علی کا کہنا ہے کہ میاں نواز شریف کو وطن واپس آنا چاہیے۔ ان پر جو کیسز لگائے گئے ہیں ان کو ہم خود ہی دیکھ لیں گے۔ شہباز شریف کے پاس اب کوئی موقع نہیں ہے کہ میں ان سے کوئی گلہ یا شکایت کروں، چھ ماہ سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ ملک میں فلم چل رہی ہے ۔ عمران خان کا بیانیہ ہم پر لاد کر ہمارے ساتھ سازش کی گئی ہے۔
شہباز شریف روز بڑھکیں مارتیں ہیں اور عمل کچھ کرتے نہیں۔ مسلم لیگ نواز کا اس حکومت کو قبول کرنا ایک غلط ترین فیصلہ تھا اس کا تمام تر خمیازہ ہمارے حصے آیا ہے۔