قائداعظم کی زندگی سے ماخوذ دلچسپ واقع
قائداعظم ؒ بانی پاکستان ہونے سے قبل ایک وکیل تھے ۔
اور انکی وکالت کے متعلق ایک زمانہ جانتا تھا کہ جب وہ کوئی کیس ہاتھ میں لیتے تھے تو ایسے دلائل لاتے کہ جج بھی بغلیں جھانکنے پر مجبو ر ہو جاتے ہیں۔
قائداعظم کی زندگی سے ماخوذ دلچسپ واقع
قائداعظم ؒ بانی پاکستان ہونے سے قبل ایک وکیل تھے ۔
اور انکی وکالت کے متعلق ایک زمانہ جانتا تھا کہ جب وہ کوئی کیس ہاتھ میں لیتے تھے تو ایسے دلائل لاتے کہ جج بھی بغلیں جھانکنے پر مجبو ر ہو جاتے ہیں۔
قائداعظم کی زندگی لاتعدا د واقعات سے بھری پڑی ہے جس میں سے ایک یہ ہے کہ قائداعظمؒ جب بھی ریل کا سفر کرتے تو دو برتھیں ریزرو کرواتے تھے۔
ایسا انھوں نےتب کرنا شروع کیا جب ان کے ساتھ ریل کے سفر کے دوران حادثہ پیش آیا۔ انھوں نے بتایا کہ ایک مرتبہ لکھنؤ سے ممبی سفر کے دوران ٹرین ایک چھوٹے اسٹیشن پر رُکی اور ایک اینگلو ر یل میں سوار ہوئی میرے ساتھ والی نشت خالی تھی وہاں آ کر بیٹھ گئی ۔
ریل گاڑی چلنے کے بعد اس نے مجھے کہا کہ تمھارے پاس جو کچھ ہے وہ میرے حوالے کر دو نہیں تو میں زنجیر کھینچ کر سب کو بتا ؤں گی کہ تم نے میرے ساتھ غلط حرکت کی ہے ۔
قائداعظمؒ نے بتایا کہ میں نے اس کی بات پر سر نہیں اُٹھایا اور کتاب میں مصروف رہا ، کچھ لمحوں بعد اس نے مجھے جھنجھوڑا تو میں نے سر اُٹھا کر اس کو بتایا کہ میں بہرا ہوں جو کچھ کہنا ہے لکھ کر دو ۔
اس نے چند لمحا ت سوچا پھر مجھے ایک کاغذ پر لکھ کر دیا ۔ جب میں نے وہ پرچہ لیا تو اُٹھ کر زنجیر کھینچ دی۔ اس عورت کو معہ اس کی تحریر پولیس کے حوالے کیا ۔ اس دن کے بعد سے میں نے ریل کے سفر کے دوران دو سٹیں ریزرو کر وانا شروع کر دی۔