اونٹ کی پسندیدہ غذا سن کر آپ کے ہوش اُڑ جائیں گے۔
اونٹ اللہ تعالیٰ کی ایسی مخلوق ہے جس میں بہت سے راز پنہاں ہے ۔ اس کو ریگستان کا جہاز کہا جاتا ہے ۔ اس کی خوبصورت آنکھیں شاعروں کو شاعری پر مجبو کر تی ہیں۔
اونٹ کی پسندیدہ غذا سن کر آپ کے ہوش اُڑ جائیں گے۔
اونٹ اللہ تعالیٰ کی ایسی مخلوق ہے جس میں بہت سے راز پنہاں ہے ۔ اس کو ریگستان کا جہاز کہا جاتا ہے ۔ اس کی خوبصورت آنکھیں شاعروں کو شاعری پر مجبو کر تی ہیں۔
اللہ تعالیٰ نے اس کے ناک کی بناوٹ ایسی رکھی ہے ریت کا ذرہ بھی اس کے اند ر نہیں جاتا ۔ اور پھر یہ پانی کو بھی گرد ن میں ذخیرہ کرتا ہے۔
اونٹ کی پسندیدہ غذا سانپ کا گوشت ہے ۔ ویسے تو اونٹ کا شمار گوشت خور جانوروں میں نہیں ہوتا ۔ لیکن ایک مخصوص حالت میں اونٹ کو سانپ کھلائے جاتے ہیں۔ اونٹ سانپ کو دُم کے ذریعے کھانا شروع کر تا ہے ۔ سانپ کا گوشت چونکہ گرم ہوتا ہے اس لئے اس کو کھانے ے بعد وہ پانی نہیں پیتا ۔
اللہ تعالیٰ نے اس کو الہام دیا ہے کہ اگر وہ سانپ کو کھانے کے بعد فوراً پانی پیے گا تو سانپ کا سارا زہر جسم میں پھیل جائے گا ۔
اس لئے وہ تالاب کے کنارے پہنچ جاتا ہے اور کچھ دیر انتظار کرتا ہے۔ سانپ کھانے کے بعد یہ بلبلانا شروع کر دیتا ہے اور اس کی آنکھوں سے آنسو نکلتے ہیں۔ اس کی آنکھوں کے نیچے گڑھے بنے ہوئے ہیں۔ جہاں یہ آنسو ذخیرہ ہوتے ہیں۔
ماہر ساربان ان گڑھوں سے وہ جمع شدہ پانی نکال لیتے ہیں اس زہریلے پانی کے ذریعے سانپ اور بچھو کے کاٹنے کا تریاق کیا جاتا ہے۔