وفاقی حکومت آئی ایم ایف سے قرضہ کے حصول کے لئے پاؤں ہی پڑ گئی۔
وفاقی حکومت آئی ایم ایف سے قرضہ کے حصول کے لئے پاؤں ہی پڑ گئی۔
موجودہ حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد ہی ملک کے دیوالیہ ہونے کی پیش گوئی کر دی ۔ وزیر اعظم لاکھ کوششوں کے بعد دوست ممالک سے امداد حاصل کرنے میں ناکام رہے ۔
آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق حکومت نے بجلی مہنگی کر دی ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بھی بڑھا دیں ۔ لیکن آئی ایم ایف کی تسلی نہ ہوئی انھوں نے قرض نہیں دیا
آخر کار آرمی چیف کو میدان میں آنا پڑا اور امریکہ کو ثالثی بنا کر آئی ایم ایف سے قرضہ کی اپیل کی ۔ اب حکومت پاکستان نے آئی ایم ایف کو پھر سے یقین دلایا ہے کہ وہ تیل اور بجلی پر دی گئی تمام تر سبسڈیز ختم کر دے گی اس کے لئے ڈالر کی قدر کا تعین ہوجائے۔
اس کے ساتھ ساتھ آئی ایم ایف کے کولیفٹر آف انٹینٹ میں یہ یقین دہانی بھی کروائی گئی ہے کہ ڈالر کی قد ر کا تعین تو مارکیٹ بیس پر کیا جائے گا ۔ تو پھر ہی بجلی اور تیل کی سبسڈیز کو ختم کیا جائے گا ۔ اور ان کی لیوی کی شرح میں اضافہ بھی کیا جائے گا ۔
پاکستانی حکومت نے آئی ایم ایف کو بتایا کہ پاکستان بجلی کے ساتھ ساتھ گیس کی قیمتوں میں بھی اضافہ کرے گا ۔ گردشی قرضوں کو کنٹرول کرنے کے ادائیگیوں اور مانیٹرنگ کا نظام بھی بہتر کیا جائے گا ۔