ہوشیار ! کہیں آپ کے گھر موجود آٹے میں بھی تو یہ چیزیں نہیں ہیں ۔
ہوشیار ! کہیں آپ کے گھر موجود آٹے میں بھی تو یہ چیزیں نہیں ہیں ۔
ساون بھادوں ایسے دیسی مہینے ہیں جن میں حبس اور گرمی بڑھ جاتی ہے اس کی وجہ سے کھانے پینے کی اشیا میں سنڈی اور سسری پیدا ہو جاتی ہے ۔
ایسے موسم میں حشرات بھی زیادہ نکلتے ہیں۔ اس لئے ایسے موسم میں کھانے پینے کی اشیاء کو زیادہ مقدار میں نہ لائیں۔
زیادہ تر یہ چیزیں آٹے اور چاولوں میں پیدا ہو تی ہیں۔ اس کو چیک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اگر آپ نے آٹے نکالنے کے لئے برتن میں ہاتھ ڈالا ہے اور آٹا آپ کو چپچیپا محسوس ہوا تو آپ ہوشیار ہو جائیں
آٹا چیک کر یں اگر اس میں سسری موجود ہے تو اس کا مطلب ہے آٹے میں جو چیپچیپاہٹ ہے وہ سسری کے انڈوں کی وجہ ہے ۔ سسری نے تین مہینوں کے لائف سرکل میں 1000 انڈے دینے ہوتے ہیں۔
یہ انڈے جیل شکل کے ہوتے ہیں اگر ہم آٹا چھانے بغیر استعمال کریں گے تو پھر یہ انڈے ہم کھانے میں کھا جاتے ہیں۔
انڈوں سے لاروا بنتا ہے جو کہ سنڈی کی شکل کا ہوتا ہے اس لئے آٹا چھان کر استعمال کریں اور اس موسم میں آٹے کی کم مقدار لے کر آئیں۔ بازاری روٹی سے پر ہیز کریں۔
اس کے ساتھ تیز پات، دار چینی ، لونگ اور نیم ان میں سے کوئی بھی چیز لے کر ململ کے کپڑے میں باندھ کر آٹے میں رکھ دیں اس کی خوشبو سے سسری پیدا نہیں ہوگی آتا محفوظ رہے گا۔