سموگ سے بچانے والا ہیلمٹ تیار ، موٹر سائیکل سواروں کے لئے خوشخبری۔
سموگ سے بچانے والا ہیلمٹ تیار ، موٹر سائیکل سواروں کے لئے خوشخبری۔
ایشیائی ممالک پاکستان اور بھارت میں موسم سرما کے آغاز میں فضائی آلودگی میں اضافہ ہوتا ہے جس کے نتیجے میں سانس لینے میں تکلیف ہوتی ہے
سموگ کی یہ کیفیت 2016 میں پہلی مرتبہ منظر عام پر آئی ۔ بھارتی حکومت نے شہریوں کو اس پریشانی سے نکالنے کے لئے اقدامات کرنے شروع کردیے ہیں۔
غیر ملکی ذرائع کے مطابق بھارت شہری امیت پاٹھک نے اس پر کام شروع کیا ہے جو کہ پیشے کے لحاظ سے ایک الیکٹریکل انجینئر ہے ۔ انھوں نے ان ہیلمٹ پر کام 2016 میں شروع کیا
جب سموگ سے متعلقہ خبریں عام ہوئیں تھی۔ ان کا کہنا ہے گھروں میں تو ہم ائیر پیوریفائر لگا لیتے ہیں لیکن موٹر سائیکل سوار ایسا کچھ نہیں کر سکتے ۔
ڈیزائن کردہ ہیلمٹ میں ایک ہوا صاف کرنے والا یونٹ لگایا گیا ہے جس میں ایک بدلنے والے فلٹر کی جھلی موجود ہے اور اس کے پیچھے ایک پنکھا لگا ہوا ہے
جو کہ بیٹری کے ساتھ 6 گھنٹے چلتا ہے اس کو یو ایس بی سلوٹ کی مدد سے چارج کیا جاتا ہے ۔
اس ہیلمٹ کی فروخت 2019 میں شروع ہو چکی ہے لیکن اس کی قیمت عام ہیلمٹ کی قیمت سے دوگنا زیاد ہے اس لئے موٹر سائیکل سوار اس کو خرید نہیں سکتے۔
اس ہیلمٹ کی قیمت فروخت 4500 روپے ہے ۔ موٹر سائیکل سوار کی تکلیف کو مدنظر رکھتے ہوئے اس ہیلمٹ کا لائٹر ورژن بنانے پر کام شروع کیا جا رہا ہے۔
جس میں فائبر گلاس کی جگہ پر تھرمو پلاسٹک مواد کا ہلکا ورژ ن استعمال کیا جائے گا ۔ اس ہیلمٹ کی وجہ سے موٹر سائیکل سوار بہتر طریقے سے سانس لے سکیں گے اور سموگ ان پر اثر انداز نہیں ہوگی۔