داغستان کا حسب اللہ ٹک ٹاک کی بلندیوں پر پہنچ گیا ۔
داغستان کا حسب اللہ ٹک ٹاک کی بلندیوں پر پہنچ گیا ۔
سوشل میڈیا نے کئی لوگوں شہرت کی وہ بلندیاں عطا کی ہیں جو اس سے قبل نہیں کی تھی۔ انسا ن خواہ کسی بھی ملک سے تعلق رکھتا ہو
ٹک ٹاک اس کو گمنامی کے اندھیروں سے نکال کر شہرت کی اونچائیوں پر پہنچا ہی دیتی ہے ۔ ایسا ہی داغستان کے ایک 19 سالہ نوجوان کے ساتھ ہوا ۔
19 سالہ حسب اللہ پستہ قد کے مالک ہیں۔ ٹک ٹاک کے ذریعے شہرت حاصل کرنے والے اس نوجوان کو پرتعیش زندگی کی عادت ہو گئی ہے ۔
حال ہی میں حسب اللہ سڈنی دورے پر گئے تو ایک سیلیبریٹی کی طرح ان کے ساتھ بھی گارڈز موجود تھے۔
اس دورے پر حسب اللہ نے ڈولچی اینڈ گبانا کے سوا لاکھ کے جوتے اور ساڑھے تین لاکھ کی مالیت کا گوچی بیگ اُٹھا رکھا تھا ۔ اور سڈنی ائیر پورٹ سے ان کو ہوٹل تک جس گاڑی میں لے جا یا گیا وہ رولز رائس تھی۔
حسب اللہ مخمدوف 2020 تک تو گمنام ہی تھے لیکن اس کے بعد انھوں نے ٹک ٹاک اور انسٹا گرام پر مزاحیہ ویڈیو بنا کر شہرت حاصل کی ۔
یہاں تک ان کے مداحوں کی تعداد بھی اب لاکھوں تک پہنچ چکی ہے اور کئی مہنگے برانڈز کے سفیر بھی بن چکے ہیں۔
شروع شروع میں انھوں نے مذاقیہ ویڈیوز اور کرتب پر منحصر ویڈیوز بنائیں۔ اب انسٹا پر ان کے24 لاکھ فالورز ہیں ان کی ویڈیوز بھی چار ارب 70 کروڑ مرتبہ دیکھی جا چکی ہیں۔
19 سالہ حسب اللہ میں پیدائشی طور پر نمو پانے والے ہارمون کی کمی کے باعث وہ پستہ قد رہ گئے لیکن اپنی بھولی بھالی صورت کی وجہ سے وہ مشہو ر ہوگئے ہیں ان کے دوستوں میں مارشل آرٹ کے کھلاڑی محمد خبیب بھی شامل ہیں ۔