بے اولاد عورت کا قصہ جو کہ سات بیٹوں کی ماں بنی ۔پیر اجمل رضا قادری
بے اولاد عورت کا قصہ جو کہ سات بیٹوں کی ماں بنی ۔پیر اجمل رضا قادری
اللہ تعالیٰ بنی نوع انسان کی ہدایت کے لئے نبیوں اور پیغمبروں کو بھیجا ا پنی کتابیں نازل کیں۔ دنیا میں ایسی بہت سے قومیں اب صفحہ ہستی سے مٹ
چکی ہیں جو کہ اپنی طاقت کے زعم میں مبتلا تھیں۔ نبیوں کے بعدا للہ تعالٰی نے اپنے خاص بندوں کو چنا جو لوگوں کی راہنمائی کی وجہ بنتے ہیں۔
اولیاء اللہ سے ماخوذ کئی قصے ایمان کو تازہ کرتے ہیں جیسے کہ پیر اجمل رضا قادری صاحب نے ایک قصہ سنایا کہ
ایک بے اولاد خاتون ولی اللہ کے پاس آئی اور کہا کہ خاوند کہتا ہے میں طلاق دے دوں گا ساس بھی رکھنے کو تیار نہیں وجہ یہ ہے کہ میں اس کو اولاد نہیں دے سکتی۔
آپ میرے لئے دعا کریں ولی اللہ نے مصلحہ بچھایا اور کھڑے ہوئے تھے ایک اور اللہ کے بندے نے آ کر کہا کہ میں نے اللہ سے پتہ کیا ہے
اس عورت کی قسمت میں اولاد نہیں ہے اس لئے آپ دعا نہ کریں۔ ولی اللہ کو ان حضرت کی بات سے رنج ہوا اور آسمان کی جانب دیکھ کر کہا۔
اے اللہ تو جانتا تھا کہ اس کی قسمت کیا ہے تو یہ بھی جانتا تھا کہ یہ میرے پاس آئے گی تو مجھےدعا کرنی پڑۓ گی اب اگر یہ میرے پاس آئی ہے
تو میں اس کو خالی ہاتھ نہیں لوٹاؤں گا اس کی جھولی کو بھر دے ورنہ یہ زمانے بھر میں کہے گی کہ میں اس در سے بھی خالی لوٹ آئی ہوں جہاں سے کوئی خالی نہیں آتا ۔
اب بات میری نہیں تیری عزت پر آ گئی ہے مولا۔ یہ کہہ کر ولی اللہ نے دعا کہ لئے ہاتھ بلند کیے اور کہا جتنی اولاد کہوں گی اتنی ہی ہو گی ۔
جب انھوں نے پوچھا کہ بتا کتنے بیٹے چاہیے اور گنتی شروع کر دی تو سات پر جا کر اس عورت نے کہا بس۔ اللہ کے حکم سے اس عورت کے ہاں سات بیٹوں کی پیدائش ہوئی۔