شہباز گل کو آخر کار ضمانت مل ہی گئی۔
حکومت کی جانب سے آخر کار شہباز گل کو بخش دیا گیا اور عدالت نے ان کی ضمانت منظور کر لی۔ ضمانت کی منظوری کے بعد شہباز گل نے ٹوئٹر پر ایک آیت شئیر کی ہے جس کا ترجمہ ہے ” ہمیں اللہ کافی ہے اور وہ بہترین کارساز ہے”۔
شہباز گل پر اداروں سے ب غ اوت کا الزام لگا کر حراست میں لیا گیا۔ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے ٹرائل کورٹ نے ایک دفعات کے علاوہ باقی سب ختم کیں، کیا آپ نے کبھی ٹرائل کورٹ کے اس آرڈر کو چیلنج کیا ہے ۔
ب غ اوت میں کوئی اہلکار یا افسر ملوث ہو تو شہباز گل پر ج ر م ثابت کیا جا سکتا ہے۔ کیا کسی آرمڈ فورس کی جانب سے کوئی شکایت درج کروائی گئی۔
دورا ن سماعت چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کیا شہباز گل کی تقریر کے کی گئی تحقیق میں کسی طرح سے کوئی رابطہ ثابت ہوا؟ اور کیا ابھی تک کوئی متضاد بیان سامنے آیا۔
جس پر پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے کہا شہباز گل نے ٹی وی پر بیٹھ کر بیان دیا جو کہ ہر دوسرا شخص دیکھتا ہے۔ شہباز گل نے تفتیش میں تعاون نہیں کیا ۔ ا ن کا موبائیل تا حال دستیاب نہیں ہوا جس پر عدالت نے 5 لاکھ مچلکوں کے عوض شہباز گل کی ضمانت منظور کر لی۔