شیمپو میں موجود کیمیکلز کتنے نقصان دہ ہوتے ہیں؟ جان کر آپ کی آنکھیں کھلی رہ جائے گی۔

    شیمپو میں موجود کیمیکلز کتنے نقصان دہ ہوتے ہیں؟ جانیے!

     

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

     

    ماہرین کا کہنا ہے کہ    جو شیمپو ہم بالوں میں استعمال کرتے ہیں اگر جان لیں کہ ان میں استعمال شدہ کیمیکلز ہمارے لئے کتنے نقصان دہ ہیں

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

     

    تو کبھی بھی بالوں کو شیمپو نہ کریں۔  امریکی شیر کولمبس مین قائم اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی کی ایک ماہر امراض جلد ڈاکٹر سوزین میسک نے اس بات کو منظر عام پر لایا ہے۔

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

     

    انھوں نے زور دیا ہے کہ  مردوں کو جتنی جلدی ہو سکے اپنی زیادہ تر غذ ا میں  انڈے، بیف ، لوکی کے بیج ، چنے اور سیاہ لوبیا کو شامل کر لینا چاہیے۔

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

    بالوں کو اضافی پروٹین  کی ضرورت ہوتی ہے جو کہ ان کو بڑھنے میں مدد دیتی ہے۔   جبکہ  اضافی آئرن کی مدد سے ریڈ بلڈ سیلز زیادہ مقدار میں آکسیجن  دماغی خلیوں تک لے جا تے ہیں۔

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

    ماہرین نے وقتاً فوقتاً   شیمپو کے بے جا استعمال سے منع کیا ہے کہ ان کا کہنا ہے کہ اس میں سلفیٹ اور فورم ڈی ہائیڈ موجود ہوتا ہے۔

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

     

    سلفیٹ  تقریباً ہر شیمپو میں موجود ہوتا ہے اس کی وجہ سے ہی شیپمو میں سفید جھاگ بنتی ہے او رفارمل دی ہائیڈ ایک کلیننگ ایجنٹ ہوتا ہے جو کہ بیکٹریا کو مارنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

    یہ دونوں اجزاء مل کر بالوں کو نقصان پہنچاتے ہیں اور سر میں  خارش اور بالوں کے گرنے کےعمل کو  بڑھاتے ہیں

     

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

    اس لئے خوراک میں متوازن غذا کا استعمال ان چیزوں میں کمی لاتا ہے تاہم یہ تحقیق ابھی مکمل نہیں ہوئی ۔اس پر کام جاری ہے۔

    Advertisement