ڈینگی مچھر کے خلاف مچھلیوں کی ایک فوج تیار کر دی گئی۔
ڈینگی مچھر کے خلاف مچھلیوں کی ایک فوج تیار کر دی گئی۔
جیسے ہی موسم تبدیل ہوتا ہے تو اس کے ساتھ ہی ڈینگی بخار بڑھ جاتا ہے ۔ جس کی وجہ سے بننے والے مچھر کے خاتمے کے لئے محکمہ صحت کے علاوہ پنجاب فشریز بھی متحرک عمل ہیں۔
محکمے نے رواں برس بھی ڈینگی لاروا ختم کر نے کے لئے ایسے اقدامات کئے تھے۔
23 لاکھ تلاپیہ مچھلیوں کی فوج تیار کر لی گئی ہے ماہی پروری ماہرین کا بھی کہنا ہے کہ تلاپیہ ایک چھوٹی مچھلی ہے
اور دور جدید میں سائنس دان ڈینگی اور ملیریا جیسی بیماریاں پھیلاتے ہیں مچھروں کے خلاف اس مچھلی کے استعمال پر کام ہو رہا ہے ۔
ڈی جی فشریز پنجاب سکندر حیات نے ایکسپریس کو بتایا کہ ڈینگی مچھر ہمیشہ پانی میں پرورش پاتا ہے اگر پانی پرندوں کے برتنوں میں موجود ہو تو اس کو گرا دیا جاتا ہے ۔
اگر گھروں میں ائیر کولر یا ٹائروں میں ملے تو اسے تلف کروا دیا جاتا ہے ، جو مکینکل کنٹرول کہلاتا ہے۔ دوسرے طریقے میں جو کیمیکل کنٹرول استعمال ہوتا ہے وہ تالابوں میں استعمال کیا جاتا ہے ۔
تالاب کو پانی ضائع نہیں کیا جاتا اور جہاں کیمیکل استعمال ہوتا ہے وہاں لاروا ختم ہو جاتا ہے ۔ ڈینگی کو کنٹرول کرنے کا تیسرا طریقہ یہ ہے کہ ان تلاپیہ مچھلیوں کو پانی میں چھوڑا جائے
تو جہاں پانی انسان استعمال کرتے ہی۔ وہاں پر تلاپیہ اور گراس کارپ مچھلیاں چھوڑی جاتی ہیں۔ جس سے بائیو لوجیکلی ہمارا ڈینگی لاروا کنٹرول ہو جاتا ہے۔
پنجاب میں اس وقت تیسرے طریقے کو رائج کیا جارہا ہے ۔ تلاپیہ مچھلی عام مچھلی کے مقابلے میں مہنگی اور کھانے میں لذیذ ہوتی ہے۔