ہمیں چور اور غدار کہنے والوں کو جلد پتہ چل جائے گا کہ ہم نے ملک کیسے سنبھالا ہے ؟ سابقہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل

    ہمیں چور اور غدار کہنے والوں کو  جلد پتہ چل جائے گا کہ ہم نے ملک کیسے سنبھالا ہے ؟ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل

     

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

     

    وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اسلام آباد پریس کانفرس کے دوران کہا کہ ایف بی  آر ڈیٹا کے مطابق  ملک  میں اس  ماہ درآمداے  بلین ڈالر کی تھیں

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

    لیکن آئندہ ماہ  یہ درآمدات  2.7 بلین  کم ہو جائیں گے جو کہ ملک کے لئے خوش آئند بات ہے اس سے روپے میں استحکام آئے گا اور ادائیگیاں بھی کم کرنا ہو نگی۔

     

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

     

    وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ ہماری حکومت کی ترجیحات میں  سب سے پہلے نمبر پر  ملک کو  دیوالیہ ہونے سے بچانا ہے

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

    اور اس میں ہم کامیاب ہوئے ہیں۔  اس راہ میں ہمارے لئے مشکلات آئیں ہیں اور ہم نے مل کر اس کا مقابلہ کیا ہے آئندہ بھی اس کا مقابلہ مل کر کریں گے۔

     

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

     

    مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ ہم  نے اس ماہ میں 800 ملین ڈالر زیادہ دئیے ہیں جو کہ خسارہ تھا ۔ جون میں بھی 3.8 بلین  رقم پیٹرولیم مصنوعات کی مد میں ادا کی گئیں تھیں۔

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

     

    اس لئے جولائی میں ہماری حکومت پر دباؤ زیادہ تھا ۔ اگلے مہینے سے یہ تمام پریشر کم ہو نگے تو  ہماری کوشش ہے کہ ڈالر ملک سے باہر کم جائیں گے ۔ اور اگست میں ہم  برآمدات کو بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

     

    150 یونٹ سے کم جو دکاندار بجلی استعمال کر تے ہیں ان کو ٹیکس میں چھوٹ دی جائے گی ۔ اور موجودہ بل میں  اپریل فیول ایڈجسٹمنٹ  میں ہوا ہے۔

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

    وہ میرا قصور  نہیں ہے اور ہم سب کو چھوٹے دکانداروں کو ٹیکس میں چھوٹ دینا ہو گی ۔  اور اشیائے  خوردونوش  کی قیمتوں پر  جو سبسڈی دی گئی وہ بھی آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ختم کی جائے گی ۔

     

     

    Advertisement

     

     

    Advertisement