پیلے دانتوں سے پریشان افراد کیلئے حیران کُن باتیں ،جن سے انکی زندگی بدل جائے گی
ڈاکٹر ضمیر گمان کا ڈاکٹر محمد عامر چودری سے دانتوں کو سفید کرنے کے حوالے سے سوالات جن میں یہ بھی شامل ہے کہ آج کال لوگوں کا رحجان بہت زیادہ دانتوں کی طرف ہے۔ کہ پیلے دانتوں کو سفید کیسے کیا جائے، اور خاص کر شوبز سے منسلک لوگ کیسے دانت سفید رکھتے ہیں؟
اور ان کو کن کن پروسیجرز سے گزرنا پڑتا ہے۔ پہلے تو سوال یہ ہے کہ دانت پیلے کیوں ہیں؟ اگر دانت پیلے مکمل صفائی نہ ہونے کے وجہ سے ہیں تو باقائدگی سے دانتوں کی صفائی شروع کریں کیونکہ اگر آپ ڈاکٹر کے پاس جا کر دانت چمکوا کر واپس آ جائیں گے، اور خود سے ان کے حفاظت نہیں کریں گے تو کتنی دیر تک وہ ٹھیک رہیں گے۔
ہفتہ پندرہ دن کے بعد دانت پھر اپنی پرانی والی حالت میں آ جائیں گے۔ اگر دانتوں کی اوپر کوئی چیز چپکی ہوئی ہے جو برش سے نہیں صاف ہو رہی تو ڈاکٹر کے پاس جا کر اسے صاف کروا لیں۔
اگر آپ اپنے دانتوں کے قدرتی رنگ سے مطمئن نہیں ہیں اور آپ انہیں سفید کروانا چاہتے ہیں تو ان کے لئے مختلف وائٹننگ اور بلیچنگ پروسیجر ز ہوتے ہیں، وہ کروانے سے آپ دانتوں کو دودھ کی طرح سفید بھی کر سکتے ہیں۔
ہم جو میڈیا پر لوگوں کو دیکھتے ہیں جن کے دودھ کی طرح دانت سفید ہوتے ہیں زیادہ لوگ یہ وائٹننگ پروسیجرز کروا کر پرفارم کر رہے ہیں لیکن جو ایک عام آدمی عام قدرتی روٹین اپنی زندگی کی گزارہا ہے اسے ایسے کسی بھی وائٹننگ پروسیجرز کی ضرورت نہیں ہے۔
ہمیں صرف اپنے دانتوں کی صفائی اور حفاظت کی ضرورت ہے اور اس کے لئے نیند میں جانے سے پہلے برش کرنا اور پھر اس کے ساتھ سال یا ڈیرڈ سال کے بعد پالشنگ کروا لینا کافی ہوتا ہے
ڈاکٹر ضمیر گمان کا ڈاکٹر محمد عامر چودھری سے ایک اور بہت اہم سوال کہ کیا دانتوں کی پالشنگ اور بلیچنگ کے نقصانات بھی ہوتے ہیں؟ ڈاکٹر محمد عامر چودھری کا کہنا ہے کہ اس میں کسی قسم کا بھی کوئی نقصان نہیں ہے۔
یہ دعوے کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ دانتوں سے منسلک جتنی بھی بلیچنگ اور وائٹننگ کٹس ہوتی ہیں یہ بالکل بھی پاکستان میں نہیں بنتی۔ یہ ساری باہر سے بن کر پیک ہو کر آتی ہیں جو بالکل بھی نقصان دہ نہیں ہیں۔
جو لوگ دانتوں کی صفائی کا علاج افورڈ نہیں کر سکتے ان کے لئے یہ حل ہے کہ اگر یہ ٹولز جو آن لائن مل رہی ہیں ان کو روز مرہ کی ڈیلی روٹین میں استعمال کریں گے تو دانتوں اور مسوڑوں کے لئے نقصان دہ ہے۔دانتوں کی وائٹننگ انسان ضرورت کے مطابق کرواتے ہیں،
مثال کے طور پر اگر کوئی کافی پیتا ہے تو وہ زیادہ عرصے بعد نہیں کروائے گا بلکہ کم عرصے بعد کروائے گا، اور اگر کوئی سگریٹ نوشی کرتا ہے تو اس کا بھی یہی وقت ہوگا چھ ماہ یا سال کے بعد لازمی کروانا ہوگا۔
کافی اور چائے پینے کے بعد اگر ہم صرف کُلی کر لیتے ہیں تو ٹھیک ہے، اگر ایک دفعہ ہم دانت صاف کروا رہے ہیں تو اس کی قیمت ہر جگہ مختلف ہوگی کیونکہ ڈاکٹرز مختلف قسم کی مشینری اور ٹولز استعمال کر کے ہمارے دانتوں کی صفائی کرتے ہیں،
اس کا خرچہ تقریباً پانچ ہزار سے پچیس ہزار تک جا سکتا ہے۔کلیننگ اور پالشنگ کے بعد اگر ہم دن میں دو یا تین بار دانت صاف کرتے ہیں تو یہ ایک سال تک رہ سکتی ہے، اگر ہم کافی اور چائے زیادہ لیتے ہیں تو پھر یہ چھ ماہ بعد کروائیں۔
لیکن اگر ہم اپنے قدرتی دانتوں کو روز صاف کریں اور ان کا خیال رکھیں گے تو ہمیں کسی ٹریٹمنٹ کی ضرورت باقی نہیں رہے گی اور نہ ہی زیادہ خرچے ہوں گے بلکہ ہم زیادہ خرچے سے بچ سکتے ہیں۔
In this article, aitmaadtv.com will give you information about whitening the teeth escape yellow teeth solution etc.