ایلوویرا ہے بہت سارے مسائل کا حل ، اللہ کی قدرت سے بھرا یہ ایک عام سا پودا جو ہم انسانوں کیلئے ہزاروں فائدے اپنے اندر چھپائے رکھے ہے
Aloe Vera: the sun screen and sun block in your home
ڈاکٹر ضمیر گمان کا ڈاکٹر عاصم سہیل سے سوال کہ کیا گھر میں سن بلاک کا کوئی آلٹرنیٹیو ہے۔ جس پر انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ایک بہت ہی خوبصورت سن بلوک ہمارے ارد گرد بنا رکھا ہے جس کو ہم الویرہ کہتے ہیں۔ اگر دیکھ جائے تو ایلو ویرہ کے بہت سارے ف وائد ہیں۔ جس میں یہ سوزش کو بھی کم کرتا ہے۔
اگر کہیں جسم پر نشان بن جائے تو یہ ان کو بھی ختم کرنے میں کارآمد ثابت ہوتا ہے۔ ایلویرہ اینٹی فنگل ہے اور یہ بہترین سن سکرین کے طور پر بھی استعمال ہو سکتا ہے جو انسان ڈاکٹر کے پاس نہیں جا سکتا۔ کسی مجبوری کے تحت اگر وہ اسے اپنے ارد گردے ایلویرہ ملتا ہے تو اس کے استعمال سن برن، سوزش اور ریش کے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔
ایلویرہ کو استعمال کیسے کیا جائے؟ ایلویرہ کہیں سے بھی جب ہم اس کو توڑتے ہیں، اسے پانی سے اچھی طرح دھویا جائے، پھر اس کی اوپر والا چھلکہ اتار کر اسے فیس پر مساج کے طور پر استعمال کیا جائے اور یہ دن میں دو تین مرتبہ کیا جائے۔
ایلوویرا کا گھر میں ہونا کسی نعمت سے کم نہیں ہے اور کہا جاتا ہے کہ یہ اُن پودوں میں سے ہے جو ہوائی آلودگی کو کم کرتے ہیں۔ اگر ہم پہاڑوں میں گھومنے جاتے ہیں یا ایسی جگہوں پر جائیں جہاں سورج کی روشنی سیدھی طرح پڑتی ہے، تو اس سے ہماری جلد کالی ہو جاتی ہے، جسے ہم سنبرن کہتے ہیں۔ ایلوویرا اسے کم کرنے میں بہت مفید ہے۔
ڈاکٹر ضمیر گمان کا ڈاکٹر عاصم سہیل سے ایک اور سوال جب گھر میں ہماری سکن جل جاتی ہے تو کیا ہم ایلو ویرہ اس پر استعمال کر سکتے ہیں لگا سکتے ہیں جس کی جواب میں ڈاکٹر عاصم سہیل کا کہنا ہے کہ اگر زخم نہیں ہے تو ہم اس پر ایلو ویرہ لگا سکتے ہیں۔
جیسے کہ اگر وہ صرف سرخ ہوگی ہے تو اس کو ٹھیک کرنے کے لیے اسے جلن سے نجات دلانے کے لیے ہم ایلو ویرہ استعمال کر سکتے ہیں۔ اگر ہماری جلد آگ کی تپش یا کسی اور چیز سے جل جاتی ہے، تو اسکا جلی ہوئی جگہ کا ٹمپریچر ہماری عام بدن کی ٹمپریچر سے زیادہ ہو جاتا ہے۔
اس ٹمپریچر کو کم کرنے کے لیے ہمیں اپنی جلی ہوئی جلد کو فوراً پانی کے نیچے رکھنا چاہئے، یا آئس کیوب انکے اوپر رکھنا چاہئے، تاکہ جسم کا اور جلی ہوئی جگہ کا ٹمپریچر برابر ہوجائے، اور پھر چانسز ہیں کہ نہ ہی ہمارا زخم بڑھے گا اور نہ ہی سوجن ہوگی۔
اگر ہم ان چکروں میں پڑے رہیں گے کہ یہ چیز لگا لیں، یہ ٹیوب لگا لیں تو اس سے ہماری سوزن بڑھتی ہی جائے گی اور وہ ہمارے زخم کو خراب کر دے گی۔ جس کی وجہ سے ہمیں زخم کے اندرانفیکشن ہو سکتا ہے۔
ڈاکٹر ضمیر گمان کا ایک اور سوال چھائیوں کے حوالے سے کہ کیا پریگننسی کے دوران جو چھائیاں بنتی ہیں کیا ہم انہیں بننے سے روک سکتے ہیں؟ جس کے جواب میں ڈاکٹر نے کہا کہ پہلے تو یہ دیکھا جائے گا کہ اس مریض کے پریگنینسی سے پہلے بھی چھائیاں تھیں یا نہیں۔
اگر اس کی پریگنینسی سے پہلے چھائیاں تھیں تو وہ رہیں گی اور اگر نہیں تھیں تو وہ پھر پریگنینسی کے بعد ختم ہو جائیں گی۔ دوسری طرف اگر دیکھا جائے جو جس عورت کی پریگنینسی سے پہلے چھائیاں ہیں تو پریگنینسی کے دوران اس کی چھائیاں اور زیادہ ہو جائیں گی اور ڈیلیوری کے بعد چھائیاں کم ہو جائیں گی، ختم نہیں ہوں گی۔
اگر ہم چھائیاں ختم کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں ڈاکٹر کے پاس جانا چاہیے اور ڈاکٹر کے مطابق جو ادویات دی جائیں ان کے استعمال سے ہم چھائیاں کو کم کر سکتے ہیں یا اِن کو بننے سے روک سکتے ہیں۔
ہرگز ہمیں وہ کریمیں استعمال ہرگز ہمیں وہ کریمیں استعمال نہیں کرنی چاہیے جن کے اثر چار یا پانچ دنوں میں سامنے آ جائیں جیسے کہ وائٹننگ کریمز ہوتی ہے اُن سے نہ صرف ہماری جلد خراب ہو جائے گی بلکہ وہ ہمارے جلد پر اپنا بُرا اثر چھوڑ جائیں گی۔اس لیے ہمیں بہت احتیاط کرنی چاہیے۔
Here are the key points:
* Aloe vera gel applied directly to the skin can help reduce sunburn pain and inflammation.
* It can also be used to treat minor cuts and scrapes.
* However, for burns, aloe vera should only be applied after cooling the skin with water or ice first.
* Pregnant women should consult a doctor before using aloe vera for any purpose.
The article advises against using whitening creams to address dark spots, especially during pregnancy, as they can have negative side effects. It recommends consulting a doctor for safe treatment options.