بابر اعظم نے پاکستان کی انگلینڈ کے خلاف شکست چند کھلاڑیوں پر ڈال کر اپنا دامن صاف کر لیا، نئی بحث چھڑ گئی۔
اعتماد ٹی وی! پاکستانی کرکٹ ٹیم کی آئرلینڈ کے بعد انگلینڈ سے شکست تشویش ناک ہے لیکن پاکستان ٹیم کے کپتان کو اس سے کچھ فرق نہیں پڑتا کیونکہ انہوں نے اس شکست کا ملبہ ایک گروپ پر ڈال کر اپنے آپ کو مطمئن کر لیا، جانئے حقائق۔
تفصیلات کے مطابق، حالیہ برطانیہ سے شکست کے بعد، پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کا کہنا تھا کہ پہلے 6 اوور ٹیم نے اچھا کھیلا پھر اس کے بعد وکٹ گرنے کا رجحان بن گیا، جبکہ مڈل آڈر پر آنے والے کھلاڑیوں کی طرف سے کوئی بھی پرفارمنس نہیں دی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں مڈل میں 2 یا 3 اوور اچھے چاہئے تھے لیکن کھلاڑی ایسا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
بابر اعظم نے مزید کہا کہ برطانوی کرکٹ ٹیم کی طرف سے باؤلنگ اچھی کی گئی تھی، انہوں نے مزید امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ آئندہ ایسی غلطیاں نہیں کرے گے۔
دوسری طرف تنقید نگاروں کی طرف سے بابر اعظم کو نشانہ بنایا گیا کہ بابر اعظم مڈل آڈر پر تو بات کر رہے ہیں لیکن وہ خد کچھ اچھا پرفارم نہیں کر رہے، اگر وہ آغاز میں ہی تیز گیم کھیلے تو مڈل اوور والے بھی تیز کھیلے گے تو پھر آخر میں پاکستان کو اچھا مارجن مل جائے گا جیتنے کے لئے۔
اس کے ساتھ ساتھ، پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیرمین محسن نقوی کی طرف سے قوم سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ تنقید کی بجائے کرکٹ ٹیم کی حوصلہ افزائی کرے۔
Pakistan’s cricket woes deepen as captain Babar Azam points the finger at the middle order for their recent defeat to England. Azam claims the middle order failed to capitalize after a strong start, leaving them short of runs. However, critics argue that Azam himself hasn’t been in top form and should focus on leading by example with a more aggressive batting approach at the top.
This blame game has sparked debate, with some fans questioning whether Azam is deflecting responsibility. Meanwhile, the Pakistan Cricket Board urges the nation to unite and support the team through this challenging period.