آجکل ماں کو بہت شوق ہوتا ہے کہ ان کے بچے کا سر گول بنے اس لئے وہ اس کے سر نیچے کوئی سخت چیز رکھ کر اس کو گول کرنا چاہتی ہیں، لیکن ایسا کرنے سے بچے کو کیا ہو سکتا ہے؟ ڈاکٹر کے انکشاف نے سب ماؤں کی نیںدیں اُڑا دی۔
آجکل ماں کو بہت شوق ہوتا ہے کہ ان کے بچے کا سر گول بنے اس لئے وہ اس کے سر نیچے کوئی سخت چیز رکھ کر اس کو گول کرنا چاہتی ہیں، لیکن ایسا کرنے سے بچے کو کیا ہو سکتا ہے؟ ڈاکٹر کے انکشاف نے سب ماؤں کی نیںدیں اُڑا دی۔
آجکل ماں کو بہت شوق ہوتا ہے کہ ان کے بچے کا سر گول بنے اس لئے وہ اس کے سر نیچے کوئی سخت چیز رکھ کر اس کو گول کرنا چاہتی ہیں، لیکن ایسا کرنے سے بچے کو کیا ہو سکتا ہے؟ ڈاکٹر کے انکشاف نے سب ماؤں کی نیںدیں اُڑا دی۔
اعتماد ٹی وی! ہمارے معاشرے میں بچہ پیدا ہوتے ہی سب سے پہلا چیلنج ماں کے لئے یہی ہوتا ہے کہ بچے کا سر گول ہونا چاہئے تاکہ اس کی ظاہری خوبصورتی متاثر نا ہو۔ اس لئے ہر آنے والا دوست اور رشتے دار ماں کو یہی مشورہ دیتے ہیں کہ بچے کے ماتھے کو دباؤں اور اس کے سار نیچے کوئی سخت چیز رکھوں تاکہ اس کے سر گول اور خوبصورت ہو۔
ہمارے معاشرے کی اس مشہور رسم پر بات کرتے ہوئے، بچوں کے ماہر ڈاکٹر زیشان نے اس مشہور و معروف کہانی کا بھانڈہ پھوڑ کر رکھ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب بچہ پیدا ہوتا ہے تو اس کے سر میں کئی ہڈیاں ہوتی ہے اور وہ آپس میں جڑی نہیں ہوتی، اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ پہلے ایک سال میں بچے کے سر کی زیادہ سے زیادہ گروتھ ہوتی ہے اور اسی طرح بچے کا دماغ پھیلتا پھولتا ہے اور بچے کا دماغ 35 سینٹی میٹر سے لیکر 47 سینٹی میٹر تک بڑھتا ہے۔
اس لئے اگر آپ بچے کے سر کے نیچے کوئی چیز رکھے گے یا سر کو اوپر سے دبانے کی کوشش کرے گے تو اس سے بچے کے دماغ کی نشونما متاثر ہونا شروع ہو سکتی ہے جس سے آپ کا بچہ ذہنی طور پر متاثر ہو سکتا ہے۔ ڈاکٹر صاحب کا کہنا تھا کہ اس لئے سر کو بنانے کی کوشش نا کرے۔
In Pakistani society, a common concern among mothers after childbirth is ensuring their baby’s head has a round shape, often seen as enhancing their beauty. Friends and relatives frequently advise new mothers to press the baby’s forehead or place a hard object under their head to achieve this round shape. However, Dr. Zeeshan, a child specialist, debunks this popular practice.
He explains that a newborn’s skull is made up of several unfused bones, allowing for rapid brain growth during the first year (from 35cm to 47cm). Putting pressure on the head through traditional methods can restrict this growth, potentially leading to cognitive problems for the child. Dr. Zeeshan advises against these practices and encourages allowing the baby’s head to develop naturally.